یمن ،اسکول فوجی بیرکوں میں تبدیل،25 لاکھ بچے تعلیم سے محروم

بدھ 18 جنوری 2017 12:16

صنعاء ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے انسانی حقوق کی جانب سے جاری جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن میں جاری خانہ جنگی کے نتیجے میں اسکول جانے کی عمر کے 2ملین بچے تعلیم سے محروم ہیں۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ نے یمنی باغیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تعلیمی اداروں کو اپنی عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنے سی گریز کریں . رپورٹ کے مطابق یمنی ملیشیا نے ملک کے بیشتر شہروں میں قائم اسکولوں کو اپنی فوجی بیرکوں اور فوجی چھاؤنیوں میں تبدیل کررکھا ہے جس کے نتیجے میں 25 لاکھ یمنی بچے تعلیم کے حصول سے محروم ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یمن میں 1495 اسکولوں میں زیرتعلیم 10 لاکھ سے زاید بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔ باغیوں کی جانب سے اسکولوں کو فوجی کیمپوں یا عارضی پناہ گزین کیمپوں میں تبدیل کیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق یمن میں 8 لاکھ بچے اپنے والدین اور خاندانوں کے ہمراہ گھر بار چھوڑنے اور متبادل اسکولوں میں جانے پرمجبور ہوئے جہاں انہیں معمولی درجے کی تعلیمی سہولتیں بھی میسرنہیں ہیں۔

متعلقہ عنوان :