Live Updates

دھرنوں اور گھیرائو سے ملک آگے نہیں جاتے ،عمران خان ذاتی مفاد کیلئے پاکستان کی معیشت کو برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں،ان کا وزیراعظم بننے کا خواب پورا نہیں ہوگا

مسلم لیگ (ن) انتخابات میں لفٹ کراتی تو شیخ رشید آج ہمارے ساتھ کھڑے ہوتے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 18 جنوری 2017 14:09

دھرنوں اور گھیرائو سے ملک آگے نہیں جاتے ،عمران خان ذاتی مفاد کیلئے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان اداروں پر دبائو ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں وہ مقدمے کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہیں۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان ، شیخ رشید اور سراج الحق مقدمے کے حوالے سے سنجیدہ ہوتے تو میڈیا پر بیانات کی بجائے عدالت میں دائر مقدمے پرتوجہ دیتے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کیس کے حوالے سے جن وکلاء کا انتخاب کیا ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ وہ مقدمے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ ورنہ پاکستان میں ایک سے بڑھ کر ایک وکیل موجود ہے، عمران خان کیس کو سیاسی اور عوامی مقدمہ لے رہے ہیں اور روزانہ میڈیا کے سامنے غیر سنجیدہ زبان استعمال کرتے ہیں جس میں الزامات اور جھوٹ بولے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنی سیاست کے اولین دور میں عوام کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنا پیسہ ہنڈی کے ذریعے باہر بھیجا کریں جس پر لوگ حیران ہوئے کہ عمران خان کیسے شخص ہیں جو عوام کوغیر قانونی اقدامات کا مشورہ دے رہے ہیں۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اس دور میں انہوں نے یہ بیان بھی دیا کہ اگر وہ برسراقتدار آئیں گے تو پولیس میں بھی تھانیداروں کے انتخابات کا عمل شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج عدالت میں عمران خان نے کہا کہ ترسیلات زر پرٹیکس لاگو کردیا جائے تاکہ جو رقم نواز شریف صاحب کے بیٹے نے انہیں بھیجی تھی اس پر ٹیکس کی عدم ادائیگی کاالزام لگا یا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان صرف ذاتی مفاد کیلئے پاکستان کی معیشت کو برباد کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو چاہئے کہ وہ اداروں اور عدالت میں سیاست کرنے کی بجائے عوام میں جا کر سیاست کریں۔ عمران خان کے پاس الزامات کے سوا کچھ نہیں عوام سمجھ چکے ہیں کہ وہ محض سیاست کررہے ہیں۔ عمران خان کو نواز شریف فوبیا ہوچکا ہے اور انہیں رات کو سوتے میں بھی نواز شریف نظر آتے ہیں۔

عمران خان کی پارٹی کی جس صوبے میں حکومت ہے وہ وہاں کے عوام کی بھلائی کیلئے کوئی کام نہیں کررہے ، وہ صرف دھرنے ، اسلام آباد کا گھیرائو ، دارالحکومت کے مکینوں کی زندگی کو مفلوج کرنے اورعدالتوں کو دبائو میں لانے کی کوششیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پارلیمنٹ اور الیکشن کمیشن سمیت کئی اداروں کا گھیرائو کرچکے ہیں ۔ انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ دھرنوں اور گھیرائو سے ملک آگے نہیں جایا کرتے۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ سی پیک پر کام تیزی سے جاری ہے جبکہ عمران خان عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ انہوں نے چین کی حکومت کوبھی کنفیوز کرنے کی کوشش کی اور وہ کامیاب نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات آنے والے ہیں اور عوام ایک مرتبہ پھر نواز شریف کو ووٹ دے کر ملک کا وزیراعظم بنائیں گے ، غیر ملکی سرمایہ کاری آئے گی، پاکستان ترقی کرے گا اور عمران خان کا وزیراعظم بننے کا خواب پورا نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سراج الحق اور پوری خیبرپختونخوا کی حکومت اپنی کارکردگی اور لوٹ مار پر بات بھی نہیں کرتے اور نہ ہی استعفیٰ دیتے ہیں صرف لوگوں سے استعفی مانگتے ہیں۔ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کو چاہئے کہ جس صوبے میں حکومت کررہے ہیں وہاں احتساب کریں۔ انہوں نے خیبرپختونخوا میں احتساب کیلئے بنائے گئے اپنے ہی بنائے قانون کے ہاتھ پائوں کاٹ دیئے اور جنرل (ر) حامد کو عہدے سے برطرف کردیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ کس طرح کی شفافیت ہے۔ سعد رفیق نے شیخ رشید کے حوالے سے کہا کہ اگرمسلم لیگ (ن) انہیں انتخابات میں لفٹ کراتی تو آج یہ ہمارے ساتھ کھڑے ہوتے، جسے کوئی منہ نہیں لگاتا وہ پی ٹی آئی میں شامل ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شفاف سیاست پریقین رکھتے ہیں۔ عمران خان نے سیات میں گالی کلچر کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان چھپنے کے عادی ہیں جب ججز کی بحالی کیلئے کوششیں کی گئیں اس وقت بھی عمران چھپ گئے تھے جبکہ نواز شریف شیر کی طرح باہر نکل آئے تھے ان کا خیال تھا کہ نواز شریف راستے میں پکڑے جائیں گے اور وہ وزیراعظم بن جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران دھرنا ٹو میں بھی اپنے گھر میں چھپے رہے ۔ یہ کس قسم کے لیڈر ہیں جو خود تو پش اپس لگاتے رہے اور ان کے کارکن پکڑے جاتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کو عمران خان کے اصل چہرے کو پہنچاننے کی ضرورت ہے ۔ لیڈر ہمیشہ وہ ہوتا ہے جو آگے نکلتا ہے۔ لیڈر وہ نہیں ہوتا جو آگے لگاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ٹمپرنگ کی سیاست کررہے ہیں کبھی جمہوریت اور کبھی سیاست کو ٹمپر کرتے ہیں۔

دھرنے کی کال دے کر خود چھپ جاتے ہیں۔ اپنی غلطی کو ماننے کوتیار نہیں۔ عمران خان پی ٹی آئی کیلئے لئے گئے غیر ملکی فنڈز کا جواب الیکشن کمیشن کو کیوں نہیں دیتے ، کبھی قانون اور کبھی ’’ سٹے‘‘ کا سہارا لینے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مجبوری نہیں تھی کہ حسین نواز اور حسن نواز یہاں آکر عدالت میں پیش ہوتے ، پیسہ یہاں سے گیا ہی نہیں تو پیشی کیسی، انہوں نے کہا کہ کرپشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، کاروبار کیلئے پیسہ ایک ملک سے دوسرے اور پھر تیسرے ملک میں گیا۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ ہم نے عدالت سے استثنیٰ نہیں مانگا ، خود کوعدالت کے سامنے پیش کیا ہے۔ انشاء اللہ جھوٹ قوم کے سامنے آئے گا اور لیڈروں کی قسمت کے فیصلے عوام کی عدالت میں ہی ہوں گے۔ سیاستدان گرے یا کھڑا ہو عوام ہی کی عدالت میں جاتا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات