بلوچستان اور کشمیر مابین اسلامی اخوت اور محبت کا لا زوال رشتہ ہے‘آزاد کشمیر سے محبت اور بھائی چارے کا پیغام لا یا ہوں ‘ بحیثیت سفیر چین میں بلوچستان کی ترقی کیلئے منصوبے لانے میں اہم کردار ادا کیا ‘ پاکستان اور آزاد کشمیر ایک دوسرے کے بغیر نا مکمل ہیں‘ کشمیر قائداعظم کے قول کے مطابق حقیقی معنوں میں پاکستان کی شہ رگ ثابت ہو رہا ہے‘ جہلم سے سکھر اور ڈیرہ مراد جمالی تک پھیلانے والے کھیتوں اور کھایانوںکی آبی ضروریات بھی کشمیر سے آگے والے دریا پوری کرتے ہیں‘ آپ کی یہ شہ رگ آدھی سے زیادہ دشمن کے شکنجے میں ہے‘ بھارت اتنہا پسند وزیراعظم نریندر مودی ان پانیوں کو روک کر پاکستان کو بنجر بنانے کی دھمکیاں دے رہا ہے‘کشمیریوں کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی مدد کرنا آپ کی اخلاقی اور مذہبی ذمہ داری ہے

صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان کی بات چیت

بدھ 18 جنوری 2017 15:53

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ بلوچستان اور کشمیر کے درمیان اسلامی اخوت اور محبت کا لا زوال رشتہ ہے ۔ میں آزاد کشمیر سے محبت اور بھائی چارے کا پیغام لا یا ہوں ۔ بحیثیت سفیر چین میں بلوچستان کی ترقی کے لیے منصوبے لانے میں اہم کردار ادا کیا ۔ پاکستان اور آزاد کشمیر ایک دوسرے کے بغیر نا مکمل ہیں۔

کشمیر قائداعظم کے قول کے مطابق حقیقی معنوں میں پاکستان کی شہ رگ ثابت ہو رہا ہے ۔ جہلم سے سکھر اور ڈیرہ مراد جمالی تک پھیلانے والے کھیتوں اور کھایانوںکی آبی ضروریات بھی کشمیر سے آگے والے دریا پوری کرتے ہیں۔ آپ کی یہ شہ رگ آدھی سے زیادہ دشمن کے شکنجے میں ہے ۔ بھارت اتنہا پسند وزیراعظم نریندر مودی ان پانیوں کو روک کر پاکستان کو بنجر بنانے کی دھمکیاں دے رہا ہے ۔

(جاری ہے)

اس لیے کشمیریوں کی اخلاقی ، سیاسی اور سفارتی مدد کرنا آپ کی اخلاقی اور مذہبی ذمہ داری ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ پاکستان کا سنہری دور شروع ہو چکا ہے ۔ جس میں گلگت بلتستان اور بلوچستان کا کردار کلیدی ہو گا ۔ بلوچستان میں کشمیریوں کی بڑی تعداد آباد ہے ۔ جو صوبے کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں ۔پاکستان کا مستقبل اس صوبے کی ترقی اور خوشحالی سے وابستہ ہے ۔

یہاں کے لوگوں کو خدا تعالیٰ نے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے مرکزی کردار کے طور پر چن لیا ہے ۔ صدر آزاد کشمیر سردار محمد مسعود خان نے آزاد کشمیر حکومت کی ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہماری تین ترجیحات ہیں جں میں سر فہرست مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے جدوجہد ، گڈ گورننس ، اور تعمیر و ترقی ۔ تعمیر و ترقی کے حوالے سے ہم نے 6 اہداف مقرر کئے ہیں ۔

شاہرات کی تعمیر توسیع اور بہتری، توانائی کے شعبے میں خود کفالت اور پاکستان کی ضرورت پوری کرنا ، اس حوالے سے پانچ چھ بڑے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ تعمیر ہو رہے ہیں۔ منگلا دیم کے علاوہ نیلم جہلم ، کروٹ ، گلپور ، کوہالہ ، ماہل ،آزاد پتن اور جاگراں کے منصوبے نہ صرف مستقبل میں آزاد کشمیر کو توانائی میں خود کفیل بنائیں گے ۔ بلکہ پاکستان کو بھی توانائی بحران سے ہمیشہ کے لیے نجات دلائیں گے ۔

اس کے علاوہ تعلیم کا فروغ خصوصاًمعیار تعلیم کو بہتر بنایا جائے گا ۔ تمام شہروں میں موجود ہسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کے علاوہ دور دراز علاقوں میں صحت کی معیاری سہولیات فراہم کریں گے ۔ سیر و سیاحت کے شعبے کو ترقی دے کر صنعت کا درجہ دیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ مختلف شہروں میں صنعتی رولز بنائیں گے ۔ سی پیک کے تحت بھمبر صنعتی زون کو آٹھ رولز میں شامل کر لیا گیا ہے ۔

آزاد کشمیر میں قیمتی پتھروں سمیت متعدد معدنیات کے بڑے ذخائر موجود ہیں۔ بلوچستان کے صنعت کار اور تاجر اپنے تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کر کے ان معدنی وسائل سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ آزاد کشمیر میں بلوچستان پشتون اور بلوچ قبائل کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے ۔ وہاں کسی قسم کا تعصب موجود نہیں ہے ۔

1947 کی جنگ آزادی میں یہاں کے لوگوں نے کشمیریوں کی جانی و مالی مدد کی تھی ۔ جس پر ہم آپ کے شکر گزار ہیں۔ قبل ازیں صدر ایوان صنعت و تجارت کوئٹہ بلوچستان حاجی عبدالودود اچکزئی نے صدر آزاد کشمیر کو پہلی مرتبہ بلوچستان اور چمبر آمد پر خوش آمدید کہا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں۔ بلوچستان کی تاجر برادری اور عوام مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے حق خود ارادیت کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

کشمیر کی آزادی تک ہم حمایت جاری رکھیں گے ۔ ہم دعا گوہیں کہ آپ کی قیادت میں کشمیر جلد آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے ۔ بلوچستان میں آباد کشمیر بھائی تجارت اور دیگر شعبوں میں ہمارے شانہ بشانہ کام کر رہے ہیں۔ بلوچستان جغرافیائی لحاظ سے مخصوص اہمیت کا حامل ہے ۔ اس موقع پر چمبر کے سابق صدر محمد نیاز خان ، رکن امجد صدیقی ، حاجی آغا گل اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور صدر آزاد کشمیر کو خوش آمدیدکہا ۔