نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے سوئٹزرلینڈ کا غیر امتیازی طریقہ کار قابل تعریف ہے،وزیراعظم

یقین ہے سوئٹزرلینڈ این ایس جی کے حوالے سے اپنے اصولی موقف پر قائم رہے گا،پاکستان تین دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دیئے ہوئے ہے،پاکستان کی سلامتی افغانستان کے امن و سلامتی سے براہ راست منسلک ہے،افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے سازگار ماحول ضروری ہے،پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں حالیہ صورتحال پر تشویش ہے،بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں کر رہی ہے،برہان وانی کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا وزیراعظم محمد نوازشریف کی سوئس کنفیڈریشن کی صدر ڈورس لیوتھارڈ سے ملاقات میں گفتگو چیلنجز کے باوجود پاکستان میںمعاشی ترقی پر خوشی ہے،پاکستان درست سمت میں گامزن ہے،پاکستان کا اقتصادی روڈ میپ قابل تعریف ہے،پاکستان اور خطے میں استحکام کیلئے پاکستانی حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہیں،صدرسوئس کنفیڈریشن

بدھ 18 جنوری 2017 15:56

نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے سوئٹزرلینڈ کا غیر امتیازی طریقہ ..
ڈیووس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں حالیہ صورتحال پر تشویش ہے،بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں کر رہی ہے،برہان وانی کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا،نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے سوئٹزرلینڈ کا غیر امتیازی طریقہ کار قابل تعریف ہے،یقین ہے سوئٹزرلینڈ این ایس جی کے حوالے سے اپنے اصولی موقف پر قائم رہے گا،پاکستان تین دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دیئے ہوئے ہے،پاکستان کی سلامتی افغانستان کے امن و سلامتی سے براہ راست منسلک ہے،افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے سازگار ماحول ضروری ہے۔

بدھ کو سوئس کنفیڈریشن کی صدر ڈورس لیوتھارڈ سے ملاقات کے دوران وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ سوئس چیمبر آف کامرس نے پاکستان کو مختلف اداروں میں متعارف کرایا،متعارف کرانے کیلئے چیمبر ،گلوبل انٹرپرائز،بزنس کونسل کی کوششیں قابل تعریف ہیں،نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کیلئے سوئٹزرلینڈ کا غیر امتیازی طریقہ کار قابل تعریف ہے،یقین ہے سوئٹزرلینڈ این ایس جی کے حوالے سے اپنے اصولی موقف پر قائم رہے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان افغانوں پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت کیلئے پرعزم ہے،پاکستان کی سلامتی افغانستان کے امن و سلامتی سے براہ راست منسلک ہے،پاکستان تین دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ دیئے ہوئے ہے،ابھی تک15لاکھ افغان مہاجرین اور اتنی ہی تعداد میں غیر دستاویز مہاجرین کی میزبانی کر رہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ افغان مہاجرین کی وطن واپسی کیلئے سازگار ماحول ضروری ہے،بھارت کے ساتھ تمام تصفیہ طلب مسائل کا پرامن حل چاہتے ہیں،پاکستان کو مقبوضہ کشمیر میں حالیہ صورتحال پر تشویش ہے،بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیاں کر رہی ہے،برہان وانی کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔

اس موقع پر سوئس کنفیڈریشن کی صدر ڈورس لیوتھارڈ نے کہاکہ چیلنجز کے باوجود پاکستان میںمعاشی ترقی پر خوشی ہے،پاکستان درست سمت میں گامزن ہے،پاکستان کا اقتصادی روڈ میپ قابل تعریف ہے،پاکستان اور خطے میں استحکام کیلئے آپ کی حکومت کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سازگار ماحول کے باعث سوئس کمپنیاں کام کرنے کیلئے تیار ہیں،پن بجلی منصوبوں میں پاکستان کے ساتھ کام کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

ڈورس لیوتھارڈ نے کہاکہ 30لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دیکر پاکستان نے اہم کردار ادا کیا ہے،یقین ہے پاکستان افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کیلئے کردار اداکرتا رہے گا،وزیراعظم نے پاکستانی طلباء کو پوسٹ گریجویٹ وظائف دینے پر سوئس حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی،جنیوا میں پاکستان کی مستقل مندوب تہمینہ جنجوعہ بھی شریک تھیں