فاٹا میں اجتماعی ذمہ داری کا قانون ظلم ہے، فاٹا اصلاحات کے ذریعے اس کا خاتمہ کر دیا جائے گا، صدرممنون حسین

قبائلی علاقہ جات کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے وفاقی حکومت کی کوششیں قابل تعریف ہیں، فاٹا اصلاحات میں قبائلی ثقافت اور رواج کی پاسداری کی جائے گی ،فاٹا کو دیگر علاقوں کے برابر لانے کے لئے تعلیم اور صحت کی سہولتوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا صدر مملکت ممنون حسین کا جنوبی وزیرستان کے مشران سے ملاقات میں اظہار خیال

بدھ 18 جنوری 2017 17:39

فاٹا میں اجتماعی ذمہ داری کا قانون ظلم ہے، فاٹا اصلاحات کے ذریعے اس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) صدر ممنون حسین نے کہا ہے کہ فاٹا میں اجتماعی ذمہ داری کا قانون ظلم ہے، فاٹا اصلاحات کے ذریعے اس کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو جنوبی وزیرستان کے مشران سے ملاقات کے دوران کہی جنہوں نے ایوان صدر میں صدر مملکت سے ملاقات کی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر سفیران عبدالقادر بلوچ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ ایف سی آر کو ختم کرنے اور سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے دائرہ اختیار کو قبائلی علاقوں تک توسیع دینے کیلئے فاٹا اصلاحاتی کمیٹی نے بڑی اہم تجاویز دی ہیں، اس کی بابت ایک نیا قانون قبائلی علاقوں کو دیا جائے گا جو کہ قبائلی ثقافت اور رواج کی نہ صرف پاسداری کرے گا بلکہ اجتماعی ذمہ داری جیسے ظالمانہ قانون کو ختم کرنے میں مؤثر ثابت ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ امن کی بحالی کے لئے لیویز اور خاصا داران کی آسامیوں کو بڑھانے اور ان کو پولیس فورس کے برابر لانے کی تجاویز فاٹا اصلاحاتی کمیٹی کی رپورٹ کا اہم جزو ہیں جس پر کام جلد مکمل کر لیا جائے گا، اسی طرح انتظامیہ کو بہتر بنانے کے لئے متعلقہ افسران اور اداروں کو وفاقی حکومت سے ہدایات جاری کی جا رہی ہیں۔ فاٹا اصلاحاتی کمیٹی نے وفاقی حکومت کو قبائلی علاقوں کے لئے خصوصی ترقیاتی فنڈ کی تجویز بھی دی ہے، جونیشنل فنانس کمیشن کی اگلی میٹنگ میں زیرِغور لائی جائے گی۔

صدر ممنون حسین نے کہا کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے یا الگ صوبہ بنانے کی تجاویز بھی فاٹا اصلاحاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ کی صورت میں پارلیمان میں پیش کی ہیں اور حتمی فیصلہ کر لیا جا ئے گا۔ صدر مملکت نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے 80 فیصد بے گھر افراد اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد باقی ماندہ افراد بھی اپنے گھروں میں پہنچ جائیں گے۔

اس سلسلے میں قبائلی علاقہ جات کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے وفاقی حکومت کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ فاٹا اصلاحات میں قبائلی ثقافت اور رواج کی پاسداری کی جائے گی فاٹا کو دیگر علاقوں کے برابر لانے کے لئے تعلیم اور صحت کی سہولتوں میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں جنوبی وزیرستان میں نئی تحصیلیں اور عوامی سہولت کے لئے دفاتر قائم کئے جائیں گے۔

اسی طرح مختلف مقامات پر نادرا کے دفاتر اور بجلی کے گرڈ سٹیشن قائم کئے جائیں گے۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ خرابی کا دور گزر چکا ہے اب پاکستان اور قبائلی علاقوں میں ترقی و خوشحالی ہو گی۔ اس موقع پر وزیر سیفران قادر بلوچ نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کو مزید ملازمتیں دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گومل زام ڈیم کے منصوبے کی تکمیل کے لئے علاقے کے نوجوانوں کو ترجیحی بنیادوں پر ملازمتیں دی جائیں گی۔ صدر مملکت اس موقع پر قبائلی قائدین میں گھل مل گئے اور ان کے سوالوں کے جوابات بھی دیئے۔