ایرانی خاتون باڈی بلڈر کو سوشل میڈیا میں اپنی تصاویر جاری کرنے پر گرفتار کرلیا گیا

ْ نامعلوم خاتون باڈی بلڈر کو 20 لاکھ ریال (50 ہزار ڈالر) ادا نہ کرنے پر جیل بھیج دیا گیا ہے ایران میں خواتین کے حوالے سے 'قابل اعتراض' کا مطلب بغیر اسکارف بازو اور ٹانگوں کو ڈھانپے بغیر عام کرنا ہے

بدھ 18 جنوری 2017 20:29

ایرانی خاتون باڈی بلڈر کو سوشل میڈیا میں اپنی تصاویر جاری کرنے پر گرفتار ..

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2017ء) ایرانی خاتون باڈی بلڈر کو سوشل میڈیا میں اپنی تصاویر جاری کرنے پر گرفتار کرلیا گیا ہے۔ نامعلوم خاتون باڈی بلڈر کو 20 لاکھ ریال (50 ہزار ڈالر) ادا نہ کرنے پر جیل بھیج دیا گیا ہیغیرملکی خبررساں دارے کے مطابق مقامی ایجنسی کا کہنا ہے کہ 'ایک خاتون باڈی بلڈر نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر 'قابل اعتراض' تصاویر جاری کی تھیں جس پر انھیں گرفتار کیا گیا ہی'۔

واضح رہے کہ ایران میں خواتین کے حوالے سے 'قابل اعتراض' کا مطلب یہ ہے کہ بغیر اسکارف یا بازو اور ٹانگوں کو ڈھانپے بغیر عام کرنا ہے۔ نامعلوم خاتون باڈی بلڈر کو 20 لاکھ ریال (50 ہزار ڈالر) ادا نہ کرنے پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔دوسری جانب ایران کی جانب سے خواتین کو کھیلوں کے عالمی مقابلوں میں شرکت کی اجازت ہے لیکن ان پر لازم ہے کہ وہ لباس کے متعلق اسلامی قوانین کی خلاف ورزی نہ کریں۔

(جاری ہے)

ریو اولمپکس 2016 میں ایران کی خاتون ایتھلیٹ کیمیا علی ذادہ نے کانسی کا تمغہ حاصل کرکے اولمپکس مقابلوں میں میڈل حاصل کرنے والی پہلی ایرانی خاتون بن گئی تھیں۔کیمیا علی زادہ نے ریو اولمپکس میں جوڈو مقابلوں میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا تھا جس پر ایرانی صدر حسن روحانی نے انھیں مبارک باد دی تھی جبکہ ریواولمپک میں ان کی کامیابی پر ایران کے قدامت پسند حلقوں کی جانب سے بھی خوشی کا اظہار کیا گیا تھا۔خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ گرفتار ہونے والی خاتون ان دو ایتھلیٹس میں شامل تھیں جنھوں نے رواں سال ستمبر میں عالمی مقابلوں میں شرکت کرنا تھا۔۔

متعلقہ عنوان :