ْنیشنل ایجوکیشن فائونڈیشن کے تین رکنی وفد کا پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے صدر دفتر کا دورہ

پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن نے جسمانی معذوری کا شکار بچوں کو مفت تعلیم مہیا کر دی 'طارق محمودکا اجلاس سے خطاب

بدھ 18 جنوری 2017 21:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2017ء) نیشنل ایجوکیشن فائونڈیشن کے تین رکنی وفد نے پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے صدر دفتر کا دورہ کیا ۔ دورے کا مقصد پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے نجی تعلیمی اداروںسے متعلق پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کی معلومات حاصل کرنا تھی ۔اس وفدمیں نیشنل ایجوکیشن فائونڈیشن کے ایم ڈی قیصر ماجد ، ڈائریکٹر طاہرہشیخ اور ایڈیشنل ڈائریکٹر یاور عباس شامل تھے۔

ایم ڈی طارق محمود نے نیشنل ایجوکیشن فائونڈیشن کے وفد کو پیف پروگرامزکی ورکنگ بابت بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے مفلس طبقات میں جہالت کو دور کر نے کے لیے پیف نے مفت و معیار ی تعلیم کے منصوبے شروع کررکھے ہیں ۔آخر میں وفد نے پیف پروگرامز کو سراہا اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ماڈل کے لیے مثبت خیالات کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں ایم ڈی پیف نے آج یہاں اپنے دفتر میں پیف تعلیمی منصوبوں کے سربراہان کے ساتھ ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی بچوں کی تعلیم وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی اولین ترجیح ہے تاکہ ایسے بچوں کو معیاری تعلیم کے ذریعے بحال کر کے معاشر ے کا مفید شہری بنایا جاسکے۔

اس حوالے سے سات اضلاع کے 194سکولوں میں 729نیم معذور طلبائ مفت تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن انضمامی تعلیم کے اپنے پارٹنر سکولوں کو بچوں کی فیس کے ساتھ اضافی 400روپے فی بچہ اور مفت کتابیںفراہم کرتی ہے ۔اسی طرح متعلقہ سکولوں کو خصوصی بچوں کے لیے 40000روپے فی سکول فنڈز بھی مہیا کیے گئے ہیں۔ یہ رقم خصوصی بچوں کے لیے وہیل چیئر ز ،چلنے کے ریمپ اور ان کے استعمال کے ٹائلٹس بنوانے پر خرچ کی جائے گی۔

مختلف قسم کی معذوری کے شکار بچو ں کو جدید امدادی آلات بھی مفت مہیا کیے جائیں گے تاکہ یہ طالب علم بغیر کسی دقت کے اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھ سکیں۔ان معذور بچوں کا جوٹیسٹ لیا جائے گا، اس کو سکول کے سالانہ کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ کے مجموعی نتیجہ کے اندر شامل نہیں کیا جائے گا۔لہٰذا سکول کے رزلٹ کا تناسب نارمل بچوں کے ٹیسٹ کاہی شمار کیا جائے گا۔ان تمام اقداما ت کا مقصد یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ معذور بچوںکو ہمارے پارٹنر سکولوں میںمفت تعلیم کی سہولت فراہم کی جاسکے۔انہوں نے بتایا کہ پارٹنر سکولوں میں نصابی کتب کی فراہمی کے حوالے سے مربوط منصوبہ بندی کی جائے اور ایجوکیشن وئوچر سکیم کے تحت پارٹنر سکولوں کو دیے جانے والے وئوچر کی بروقت تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :