لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور چوہدری سلطان احمد کو 21 فروری کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم

بدھ 18 جنوری 2017 22:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور چوہدری سلطان احمد کو 21 فروری کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے سب انسپکٹر ریٹائرڈ نذیر احمد کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی۔ درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کہ اس نے ایک پرائیویٹ ہسپتال سے علاج کرایا جس کا ایک لاکھ روپے خرچ آیا۔

(جاری ہے)

علاج پر خرچ ہونے والی رقم کی وصولی کے لئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سمیت دیگر افسران کو درخواستیں دیں لیکن شنوائی نہ ہوئی۔ اس دوران وہ ریٹائر ہوگیا جس پر اس نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالت نے 4 نومبر 2016 کو درخواست نمٹاتے ہوئے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو چھ ہفتوں میں زیرالتوا درخواست پر فیصلہ کرنے کا حکم دیا۔ عدالتی حکم کے باوجود ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے فیصلہ نہیں کیادرخواست گزار نے استدعا کی کہ حکم عدولی پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن چوہدری سلطان احمد کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔