مال روڈاورشملہ پہاڑی پر ریلیوں کے باعث شہر میں ٹریفک کا شدید دبائو سامنے آیا

ڈی آئی جی ٹریفک مال روڈ پر پہنچ گئے،ٹریفک بہائو کو خود کنٹرول کرتے رہے مظاہرین سے سڑک کنارے احتجاج کی اپیل کرتے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک لاہورکیپٹن (ر) سید احمد مبین

بدھ 18 جنوری 2017 22:23

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) ڈی آئی جی ٹریفک لاہور کیپٹن (ر) سید احمد مبین نے کہا ہے کہ شہر میں دو مقامات پر احتجاجی ریلیوں کے باعث شہریوں کو ٹریفک کے شدید دبائو کا سامنا رہا جہاں 03ایس پیز، 05ڈی ایس پیز اور 150سے زائد ٹریفک وارڈنز نے موقع پر پہنچ کر ٹریفک روانی کو یقینی بنایا اور بحال کیا۔ تفصیلات کے مطابق لیسکو ملازمین نے ڈیوس روڈپر مطالبات کے حق میں مظاہرہ کیا جس کے باعث نہر پل مال روڈ کی ٹریفک روک کر ڈائیورشن لگانی پڑی اور ٹریفک کے بہائو کو متبادل راستہ دیا گیا ۔

ڈی آئی جی ٹریفک کیپٹن (ر) سید احمد مبین ٹریفک کے دبائو کے دوران ٹریفک وارڈنز کی ڈیوٹی چیک کر نے مال روڈ خود پہنچ گئے اور ٹریفک بہائو کو خود مانیٹر کرتے رہے ۔ اسی طرح ڈیوس روڈپر ٹریفک روانی کی نگرانی ایس پی سٹی آصف صدیق نے کی جبکہ ڈیوٹی پر انچارج مصری شاہ سیکٹر اور 20اضافی ٹریفک وارڈنز بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ایس پی صدر سردار آصف نہر پل جیل روڈ پر ٹریفک بہائو کو یقینی بناتے رہے اوران کے ساتھ 30اضافی ٹریفک وارڈنز نے فرائض سر انجام دیئے۔

ایس پی ہیڈکواٹرز امتیاز الرحمن نے ڈیوس روڈ ڈائیورشن پر ٹریفک روانی کو مانیٹر کیا اوران کے ساتھ 30اضافی ٹریفک وارڈنز نے ڈیوٹی سر انجام دی۔اسی طرح راوی پل پر ڈمپر کے مکینکل نقص ،مصری شاہ ، ایک موریہ پل ،اسٹیشن اور اکبر چوک پر 2گاڑیوں کے درمیان ٹکر کے نتیجہ میں حادثہ کے باعث ٹریفک دبائو کی اطلاع ملنے پر ڈی ایس پی سٹی نوید اجمل، ڈی ایس پی شاہدرہ مختار اور ڈی ایس پی صدر ملک اکرم کو فوری موقع پر پہنچنے کی ہدایت کی جن کے ساتھ 70اضافی ٹریفک وارڈنز نے موقع پر پہنچ کر ٹریفک بہائو کو یقینی بنانے میں مدد دی ۔

اسی طرح شملہ پہاڑی پر ریلی کے باعث ڈائیورشن لگا کر ٹریفک کی روانی کو ایک منٹ کیلئے بھی متاثر نہیں ہونے دیا گیا جس کی نگرانی ڈی ایس پی فلائنگ سکواڈ وقار خان نے کی اور 10اضافی ٹریفک وارڈنز فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ڈی آئی جی ٹریفک لاہور کیپٹن (ر) سید احمد مبین نے اس موقع پرمزید کہا کہ شہر میں جہا ں کہیں بھی ٹریفک کے دبائو، ٹریفک روانی اور تسلسل میں خلل کی اطلاع ملتی ہے وہاں فوری طور پرمتعلقہ ایس پی ، ڈی ایس پی ، سیکٹر انچارج اورٹریفک وارڈنز کی اضافی نفری کو بھیجا جاتا ہے تاکہ ٹریفک روانی کو سست روی سے متاثر ہونے سے بچایا جائے اور شہریوں کو بہترین سفری سہولیات فراہم کی جائیں ۔

شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ سٹرک کنارے احتجاج کریں جس سے کسی دوسرے شہر ی کی حق تلفی نہ ہوسکے یا ٹریفک وارڈنز کو شہریوں کو سہولت دینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے ۔

متعلقہ عنوان :