ایف بی آر کی جانب سے پاکستان کے مختلف شہروں سے تاجر وں کے آڈٹ کیس جاری

آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کی شدید مذمت وزیر خزانہ اور ایف بی آر کے چیئرمین معیشت ، صنعت و تجارت اور کاروبار کو تباہ کرنے کی پالیسی پر کار فرما ں ہیں، چیئرمین حاجی محمد ہارون میمن

بدھ 18 جنوری 2017 22:35

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2017ء) آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے چیئرمین حاجی محمد ہارون میمن نے ایف بی آر کی جانب سے پاکستان کے مختلف شہروں سے تاجر وں کے آڈٹ کیس جاری کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر خزانہ اور ایف بی آر کے چیئرمین معیشت ، صنعت و تجارت اور کاروبار کو تباہ کرنے کی پالیسی پر کار فرما ں ہیں نوٹسز اور آڈٹ کیسز کو ملک بھر کی تاجر برادری سے یکسر مسترد کردیا ہے کیونکہ حکومت خود تاجروں کے ساتھ کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تاجروں کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں حکومت اور تاجر برادری کے درمیان ہونے والے مذاکرات اور معاہدے کے مطابق جن تاجروں کی آڈٹ کلیئر ہوچکی ہے ان کو نوٹسز جاری نہیں کیے جائیں گے اس کے باوجود 2015 سے لیکر اب تک ہر سال نوٹس جاری کرکے ایف بی آر معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے جسے تاجر برادری کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)

معاہدے میں یہ کہا گیا تھا کہ ایک سال کی آڈٹ کرانے کے بعد تین سال تک آڈٹ نہیں کی جائیگی اور اب ہر سال نوٹس نکالے جارہے ہیں جو کہ انتہائی حیرت ناک بات ہے ۔ حکومت کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کرنا کسی صورت درست قرار نہیں دیا جاسکتا۔۔ حاجی محمد ہارون میمن نے کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے آڈٹ کیس کے نوٹس نکالنے کا مقصد صرف تاجروں کو بلیک میلنگ کرکے رشوت کا بازار گرم کرکے پیسہ بٹورنا ہے اور اس سے گوشوارے بھرنے میں کمی آئے گی ۔

اس کی پورے ملک کی تاجر برادری سخت مذمت کرتی ہے اور ایف بی آر کے افسران کرپشن کا نیا تحفہ تاجروں پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں جس سے ملک میں مزید معاشی بحران بڑھنے کا خدشہ اور صنعت و تجارت کاروبار بھی متاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے تاجر پہلے ہی ایک درجن سے زیادہ کے ٹیکس حکومت کو ادا کررہے ہیں ۔ حاجی محمد ہارون میمن نے کہا کہ اس سلسلے میں وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر کو ایک مراسلہ بھی بھیجا جائیگا جبکہ آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے تاجروں کا وفد اسلام آباد میں وزیر خزانہ سے ملاقات کرکے اس بارے میں آگاہ کیا جائیگا اور اس موقع پر آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے جنرل سیکریٹری اور سینئر نائب صدر نے سکھر کی تاجر برادری سے ہونے والی زیادتی کے بارے میں چیف کمشنر انکم ٹیکس کو آگاہ کیا جائیگا۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی مسلم لیگ ن کی حکومت آتی ہے تو نواز شریف اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ بناتے ہیں اور وہ تاجر دشمن پالیسیاں تشکیل دیکر ملک بھر کے تاجروں کو بلاجواز تنگ و پریشان کرکے نت نئے ٹیکس لگانے کے ساتھ ساتھ سابقہ ادوار میں کیے گئے معاہدوں کی بھی خلاف ورزیاں کرتے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ تاجر دشمن پالیسیوں کا نوٹس لیکر ملک بھر کے تاجروں کو جاری کردہ آڈٹ کیس واپس کروائیں۔ #

متعلقہ عنوان :