سندھ ہائیکورٹ،سنارکل خریداری سے متعلق درخواست کی سماعت

حکومت سندھ نے ہائیکورٹ میں جواب داخل کرا دیا کے ایم سی کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے پرسماعت 13 فروری تک ملتوی

بدھ 18 جنوری 2017 22:58

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2017ء) سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس منیب اختر پر مشتمل دو رکنی بینچ میں اسنارکل یونٹ کی خریداری میں انکوائری کرانے سے متعلق درخواست کی سماعت پرحکومت سندھ نے جواب داخل کرا دیا،کے ایم سی کی جانب سے جواب جمع نہ کرانے کے باعث عدالت نے سماعت 13 فروری تک ملتوی کردی۔ کے ایم سی کے مزدور یونین رہنما سید ذوالفقار شاہ کی جانب سے اسنارکل کی خریداری میں انکوائری سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

دوران سماعت عدالت میں درخواست گزارکے وکیل نے کہاکہ غیر ملکی کمپنی سے اسنارکل یونٹ حکومت سندھ 57 کروڑ روپے خرید رہی ہے جبکہ اسی طرح کا یونٹ پنجاب حکومت نے 27 کروڑ میں خریدا ہے، حکومت عوام کے دیئے گئے ٹیکس میں سے 33 کروڑ روپے سے زائد ادا کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ فائر بریگیڈ کے 22 اسٹیشن ہیں جس میں سے 8 اسٹیشن گاڑیوں کی خرابی کے باعث بند ہو چکے ہیں۔

60فائر بریگیڈ گاڑیوں میں سے صرف 16 گاڑیاں کام کر رہی ہیں۔ ایمرجنسی کی صورت مین فائر بریگیڈ کے پاس پانی بھی میسر نہیں ہوتا۔3 اسنارکل ہیں جن میں سے ایک کام کر رہی ہے اسنارکل جس کمینی سے خریدی جارہی ہے وہ پشاور میں پلی بارگینگ کر چکی ہے ،عدالت سے استدعا ہے اسنارکل کی خریداری کو روکا جائے۔ عدالت نے درخواست گزارکے وکیل کا موقف سنتے ہوئے اسنارکل کیس کی سماعت 13 فروری تک ملتوی کردی۔#