پاکستان سری لنکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے جو انتہائی خوشگوار اور دوستانہ ہیں، گذشتہ 6 عشروں میں ان تعلقات میں استحکام آیا ہے، پاکستان کی یہ پرخلوص خواہش ہے کہ جنوبی ایشیاء کے ساتھ امن و تعاون کو فروغ دیا جائے، غربت کے خاتمہ اور اقتصادی ترقی کیلئے سیکورٹی اور استحکام ضروری ہے، اس سلسلہ میں ہم سری لنکا کو ایک اہم شراکت دار تصور کرتے ہیں،بھارتی افواج نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ کیا ہے

وزیراعظم محمد نواز شریف کی عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر سری لنکا کے وزیراعظم رنیل وکرم سنگھے سے ملاقات میں گفتگو

بدھ 18 جنوری 2017 23:14

ڈیووس ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے جو انتہائی خوشگوار اور دوستانہ ہیں، گذشتہ 6 عشروں میں ان تعلقات میں استحکام آیا ہے، پاکستان کی یہ پرخلوص خواہش ہے کہ جنوبی ایشیاء کے ساتھ امن و تعاون کو فروغ دیا جائے، غربت کے خاتمہ اور اقتصادی ترقی کیلئے سیکورٹی اور استحکام ضروری ہے اور اس سلسلہ میں ہم سری لنکا کو ایک اہم شراکت دار تصور کرتے ہیں۔

انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر سری لنکا کے وزیراعظم رنیل وکرم سنگھے کے ساتھ ملاقات کے دوران کہی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ خطہ کے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کا فروغ ہماری خواہش ہے تاکہ عوام کو علاقائی یکجہتی کے ثمرات سے فائدہ ملے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان سارک کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور پاکستان نے سارک کے منشور کے مقاصد اور اصولوں کا مکمل تہیہ کر رکھا ہے، پاکستان سارک کو ایک متحرک علاقائی تنظیم دیکھنا چاہتا ہے اور یہ سمجھتا ہے کہ بی آئی ایم ایس ٹی ای سی کے ذریعے سارک کی تبدیلی نہیں ہو سکتی، پاکستان بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات کے ذریعے جموں و کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کا حل چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں بیگناہ کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھا رہی ہیں جو حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بھارتی افواج نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی میں اضافہ کیا ہے۔ سری لنکا کے وزیراعظم نے پاکستان کے عوام کیلئے اپنے ملک کے عوام کی جانب سے نیک تمنائوں کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم تجارت اور دفاع میں مزید تعاون چاہتے ہیں، دونوں ممالک کو تجارت میں اضافہ کیلئے مزید کوششیں کرنا چاہئیں۔