بلوچستان کی سیاست کو ملک کے دیگر جمہوری وسیاسی پارٹیوں وقوتوں سے الگ کرکے حل نہیں کیاجاسکتاہے ، میر حاصل خان بزنجو

مسلح مزاحمتی عمل کو اب دنیا میں پزیرائی نہیں مل سکتی ہے اورنہ بندوق کی سیاست کی اب مزید گنجائش باقی ہے،وفاقی وزیرکا پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

بدھ 18 جنوری 2017 23:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2017ء) نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا2روزہ اجلاس مرکزی صدروفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ سنیٹرمیر حاصل خان بزنجو کی صدارت میں کراچی میں منعقد ہوا اجلاس میں تنظیمی وسیاسی معاملات ‘ امن وامان کی صورتحال ‘مردم شماری اوردیگرمعاملات زیربحث ہوئے ‘ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدرمیر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ پارٹی کوبلوچستان اورملک بھرمیں مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ مشکل حالات کے باوجود پارٹی کے کارکنوں نے پارٹی کوبلوچستان بھرمیں فعال بنانے میں اہم سیاسی کردار اداکیاہے انہوں نے تربت میں پارٹی آفس پر ہونے والے دہشت گردکاروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کی سیاست کو ملک کے دیگر جمہوری وسیاسی پارٹیوں وقوتوں سے الگ کرکے حل نہیں کیاجاسکتاہے انہوں نے کہاکہ مسلح مزاحمتی عمل کو اب دنیا میں پزیرائی نہیں مل سکتی ہے اورنہ بندوق کی سیاست کی اب مزید گنجائش باقی ہے انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی ایک جمہوری سیاسی جماعت ہے بلوچستان کے عوام کے سیاسی ‘قومی ‘ثقافتی حقوق اوربلوچ وبلوچستان کے عوام کے آئینی وقانونی حقوق کے حصول کیلئے بھرپور اندازمیں اپنا سیاسی کردار اداکررہی ہے انہوں نے کہاکہ سیاسی کارکنوں پر دہشت گرد کاروائیوں سے بلوچستان میں مزید سیاسی بیگانگی اورانارکی پیداہوسکتی ہے ‘ میر حاصل خان بزنجو نے مردم شماری کے حوالے سے کہاکہ ملک بھرمیں تارکین وطن کی لاکھوں تعدادمیں موجودگی میں مردم شماری کسی صورت بھی قبول نہیں ہے انہوں نے کہاکہ لاکھوں غیرملکیوں کی نہ رجسٹریشن ہے اورنہ کوئی ڈیٹا۔

(جاری ہے)

ایسی صورت میں مردم شماری کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ کراچی ‘کوئٹہ ‘ پشاور سمیت ملک کے دیگرحصوں میں افغانستان سے آئے ہوئے لاکھوں پناہ گزینوں کی موجودگی مردم شماری پر اثرانداز ہوسکتی ہے انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں افغانستان اور دیگرملکوں کے لاکھوں پناہ گزین آباد ہیں جن میں سے بعض نے جعلی دستاویزات بھی حاصل کئے ہیں انہوں نے کہاکہ بعض لوگ پناہ گزینوں کے مسئلے پرمنفی سیاست کررہے ہیں غیرملکی تارکین وطن کامسئلہ بلوچستان میں بسنے والے بلوچ ‘پشتون اور دیگر اقوام کامشترکہ مسئلہ ہے ‘ میر حاصل خان بزنجو نے کہاکہ پناہ گزینوں کے مسئلے پر سپریم کورٹ سمیت ہرادارے کے دروازے کوکھٹکھٹائیں گے اورملک بھرخصوصاً بلوچستان کے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کوبھی اعتمادمیں لیں گے ‘ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے مرکزی کمیٹی کے دو روزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے قوم پرست جماعتوں سمیت تمام سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین کومردم شماری پر مشترکہ کوشش کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی مردم شماری سے متعلق ہرادارے اور فورم میں اپنا نقطہ نظر رکھے گی انہوں نے کہاکہ پاکستان میں پلاننگ کیلئے مردم شماری کبھی رکاوٹ نہیں رہی ہے ‘ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ پاکستان کابنیادی مسئلہ کیپسٹی کا فقدان ‘ منیجمنٹ اور وسائل کامعاملہ ہے ‘پاکستان میں وسائل محدود ہیں ‘ پلاننگ کے باوجود مشکلات اپنی جگہ پرموجودہیں انہوں نے کہاکہ مردم شماری ان حالات میں کسی طورپر بھی قابل قبول نہیں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں حالات کی خرابی ‘ امن وامان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر اندرون بلوچستان سے لاکھوں افرادنے نقل مکانی کی ہے جبکہ دوسری جانب غیرملکی مہاجرین کی ایک بڑی تعداد غیرقانونی طورپر بلوچستان میں آباد ہیں ایسی صورتحال میں مردم شماری کے انتہائی منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی تمام سیاسی جماعتوں اور رہنما?ں وقبائلی عمائدین کو اس قومی معاملہ پر یکجاکرنے کی بھرپور کوشش کرے گی۔