جنوبی ایشیاء میں امن وامان پاکستان کی اولین ترجیح ہے،نوازشریف

غربت کے خاتمے اور معاشی ترقی کیلئے استحکام ناگزیر ہے،بھارت سے کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں، وزیر اعظم کی ڈیوس میں سری لنکن وزیراعظم سے ملاقات وزیراعظم سے سویڈ ش وزیراعظم کی بھی ملاقات ، دونوں رہنمائوں کا دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر زور

بدھ 18 جنوری 2017 23:17

ڈیور س(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2017ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں امن وامان پاکستان کی اولین ترجیح ہے،غربت کے خاتمے اور معاشی ترقی کیلئے استحکام ناگزیر ہے،بھارت سے کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتے ہیں۔بدھ کے روز ڈیوس میں سری لنکن وزیراعظم رانیل وکراما سنگھے سے میاں محمد نوازشریف کی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات علاقائی تعاون اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیاگیا اس موقع پر نوازشریف نے کہا کہ پاکستان سارک کے چارٹر پرمکمل یقین رکھتا ہے،جنوبی ایشیاء میں امن وامان کا قیام پاکستان کی اولین ترجیح ہے غربت کے خاتمے اور معاشی ترقی کیلئے استحکام ضروری ہے،ہم سارک چارٹر کے مطابق اہداف کے حصول کے لئے پرعزم ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے،سری لنکا کے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں تجارت اور دفاع میں مزید تعاون کی ضرورت ہے،دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات کو مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔بعد ازاں وزیراعظم سے سویڈن کے وزیراعظم سٹیفن لوف نے بھی ملاقات کی دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر زور دیا۔

وزیراعظم نے سویڈش ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزیوں سے آگاہ کیا اور کہا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کا نوٹس لے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا،اقوام متحدہ کی قرادادوں میں کشمیریوں سے حق خود ارادیت کا وعدہ کیا گیا،سویڈن کے وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہی حاصل کی اور کہا کہ پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں،پاکستان کے ساتھ کئی شعبوں میں قریبی تعاون ہیں،روابط کے فروغ سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا۔۔۔(ولی)