کے الیکٹرک نے بجلی صارفین پر بجلی گرادی، محمد یامین

محتسب عدالت میں غریب صارفین کے الیکٹرک کی ظلم و زیادتی پر زار و قطار روتے ہیں، ایڈوائزر وفاقی محتسب

جمعرات 19 جنوری 2017 16:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2017ء) وفاقی محتسب ِ اعلیٰ ریجنل آفس کے ایڈوائزر محمد یامین نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے بجلی صارفین پر بجلی گرادی، محتسب عدالت میں غریب صارفین کے الیکٹرک کی ظلم و زیادتی پر زار و قطار روتے ہیں، وہ ڈپٹی کمشنر ملیر کے کیمپ آفس میں کے الیکٹرک کی اضافی بلنگ کے خلاف دی جانے والی درخواستوں کی سماعت کے موقع پر گفتگوکررہے تھے۔

محمد یامین نے کہا کہ محتسب عدالت غریب شہریوں کی شکایت کا فوری نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک کے نمائندے کی موجودگی میں اندازے سے بھیجے گئے بلوں کی کٹوتی کرکے انہیں فوراً انصاف فراہم کررہی ہے جس کی کوئی فیس ہے اور نہ اس کے لئے کسی وکیل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ محتسب عدالت میں مختلف سرکاری و نیم سرکاری محکموں سے متعلق درخواستیں دی جاسکتی ہیں تاہم کراچی میں کے الیکٹرک کے خلاف درخواستوں کی تعداد میں دن بہ دن مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ محتسب عدالت ضلعی سطح پر شہریوں کو ان کی دہلیز پر انصاف فراہم کررہی ہے جس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ محتسب عدالت میں موجود مدعیہ نور جہاں نے بتایا کہ اس کا گزارہ صرف پنشن پر ہوتا ہے جبکہ گھر میں دو معذور بچوں کو انتہائی نگہداشت میں رکھنے کی وجہ سے وہ مزید کوئی ملازمت نہیں کرسکتی اوپر سے کے الیکٹرک نے اضافی بل بھیج دیا ہے۔

خدارا اس کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ محتسب عدالت نے بل سے اآضافی رقم کی کٹوتی کرکے بل کو درست کردیا۔ اس عمل سے مدعیہ نور جہاں وفاقی محتسب کو دعائیں دیتے ہوئے واپس چلی گئی۔ مدعیہ شبانہ ناز نے اپنے شوہر کے ہمراہ محتسب عدالت کے جج کو بتایا کہ وہ صرف ایک کمرے کے گھر میں رہتے ہیں، تین بچوں کا ساتھ ہے، گھر کا گزارہ مشکل سے ہوتا ہے جبکہ کے الیکٹرک نے بجلی چوری کا الزام لگاکر اضافی بل بھیج دیا ہے حالانکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ وہ بجلی چوری نہیں کرتے۔

محتسب عدالت نے کے الیکٹرک کے نمائندے کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد بجلی چوری کا الزام مسترد کرکے بل میں شامل (IRB) کو ختم کرکے فوری انصاف فراہم کردیا۔ درخواست گزار محمد عبداللہ اویس نے زار و قطار روتے ہوئے محتسب عدالت کو بتایا کہ وہ انتہائی غریب ہے، میٹر ریڈنگ کے مطابق بل کی ادائیگی کرنے کو تیار ہے تاہم کے الیکٹرک کا اضافی بل بھرنے سے قاصر ہے جس پر محتسب عدالت کے جج محمد یامین نے اضافی بلنگ کا خاتمہ کردیا جس پر مدعی پر خوشی کی لہر دوڑ گئی اور اس نے وفاقی محتسب اعلیٰ کی عدالت کا شکریہ ادا کیا اور واپس جاتے ہوئے دعائیں دیں۔

مدعی محمد عثمان نے اپنی بپتا سناتے ہوئے محتسب عدالت کو بتایا کہ وہ ہر ماہ باقاعدگی سے بل بھرتا ہے لیکن اس کے باوجود کے الیکٹرک نے اچانک اضافی بل بھیج دیا جس کو وہ بھر نہیں سکتا کیونکہ وہ مزدوری کرکے اپنا اور بچوں کا پیٹ پالتا ہے۔ اسی اثناء میں محتسب عدالت کے جج محمد یامین نے کے الیکٹرک کے نمائندے محمد اشرف کی تین گھنٹے تاخیر سے آمد پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور بعد ازاں محمد عثمان کے بل سے اضافی رقم کی کٹوتی کرکے انصاف فراہم کردیا۔

مدعی محمد یوسف نے بتایا کہ وہ روزانہ صرف آدھا گھنٹے بجلی استعمال کرتا ہے وہ بھی پانی ذخیرہ کرنے کے لئے لیکن پھر بھی کے الیکٹرک نے بھاری رقم کا بل بھیج دیا ہے اس نے مزید بتایا کہ اضافی بل کی عدم ادائیگی کے باعث دو ماہ سے بجلی بھی کٹی ہوئی ہے لیکن مسلسل موصول ہونے والے بل میں دس گنا اضافہ ہے خدارا مجھے کے الیکٹرک کے ظلم سے نجات دلائی جائے۔

محتسب عدالت کے ایڈوائزر محمد یامین نے کے الیکٹرک کے نمائندے کو حکم دیا کہ 24 جنوری کو اس کی مفصل رپورٹ پیش کی جائے۔ مدعی فضلِ وہاب اور آصف علی کی درخواست کا جائزہ لینے کے بعد محتسب عدالت نے کے الیکٹرک کے آفر اسکیم Payment Loyalty Revenue (PLR) سے فائدہ اٹھانے کا مشورہ دیا۔ درخواست گزار سیف الملوک اور اقبال احمد خان کی درخواستوں کا کے الیکٹرک کے نمائندے سے مشاورت کے بعد فیصلہ سنایا۔ اس طرح عدالتی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔

متعلقہ عنوان :