مالی ، فوجی کیمپ میں خود کش حملہ ،ہلاکتوں کی تعداد 60ہوگئی ،القاعدہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

شمالی شہر گا میں کار میں سوار خود کش حملہ آور نے فوجی بیس میں داخل ہونے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا،حکام

جمعرات 19 جنوری 2017 16:29

بماکو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) افریقی ملک مالی میں فوجی کیمپ پر کار سوار خود کش حملہ آور کے حملے میں فوجیوں سمیت 60 افراد ہلاک اور 115 زخمی ہوگئے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز مالی کے شمالی شہر گا میں کار میں سوار خود کش حملہ آور نے فوجی بیس میں داخل ہونے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں فوجیوں اور عام شہریوں سمیت 60 افراد ہلاک اور115 زخمی ہوگئے۔

زخمیوں میں سے بھی کئی کی حالت تشویشناک ہے ۔ حملے کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا ۔چھٹیوں پرجانے والے تمام ڈاکٹروں اورطبی عملے کو فوری طور پر طلب کرتے ہوئے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ۔ فوجی ترجمان کرنل ڈیرن کون کا کہنا ہے کہ کار میں سوار خودکش حملہ آور فوجی بیس کی چیکنگ کراس پر موجود اہلکاروں کو چکما دے کر صبح 9 بجے اندر داخل ہوا اور اس نے خود کو اس وقت دھماکے سے اڑایا جب سینکڑوں جنگجو فوج سے مذاکرات کے لئے اجلاس میں مصروف تھے تاہم اس دوران اس نے فائدہ اٹھاتے ہوئے خود کو دھماکے سے اڑایا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔گروپ القاعدہ کی شمالی افریقی کی مالی شاخ ہے ۔حملے کے بعد ایک مرتبہ پھر جنگجوں اور فوج کے درمیان امن معاہدہ خطرے میں پڑ گیا ہے۔واضح رہے کہ مالی کی فوج سے لڑنے والے جنگجوں نے 2015 میں امن معاہدہ کیا تھا اور اسی معاہدے کے حوالے سے فوج اور جنگجوں کے درمیان ملٹری بیس میں مذاکرات ہو رہے تھے۔

متعلقہ عنوان :