پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے مفت تعلیم کے منصوبے کی وسعت کے لیے فیز 11کا آغازکردیا گیا

فائونڈیشن ایسسٹڈ سکول پروگرام کے اس فیز میں 1546یونین کونسلوںمیںلڑکیوں کے ہائی سکول قابل ترجیح ہونگے

جمعرات 19 جنوری 2017 16:41

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2017ء) پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن نے ’فائونڈیشن ایسسٹڈ سکول ‘پروگرام کی وسعت کے لیے فیز 11کے تحت صوبہ پنجاب کی1546یونین کونسلز میں واقع خواہشمند نجی تعلیمی اداروںسے شراکت داری کے لیے درخواستیں طلب کر لی ہیںجن میں لڑکیوں کے لیے ہائی سکولوں کو ترجیحی بنیادوں پر شامل کیا جائے گا ۔اس فیز کے تحت بچوں اور سکولوں کی تعداد کے حتمی تعین کا فیصلہ اہداف اور حاصل وسائل کی روشنی میں کیا جائے گا۔

اس فیز کے تحت پارٹنرشپ کے خواہشمندسکول مالکان کے لیے مبلغ نو ہزار روپے ناقابل واپسی برائے درخواست کاروائی فیس پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے بنک آف پنجاب ماڈل ٹائون برانچ لاہور کے اکائونٹ میں جمع کروانا لازم ہے ۔ یاد رہے درخواست جمع کر وانے کی آخری تاریخ 30جنوری ،2017ہے۔

(جاری ہے)

فائونڈیشن ایسسٹڈ سکول پروگرام فیز11میں بہاولنگر کی 81، بہاولپور55، رحیم یار خان87، ڈیرہ غازی خان66،لیہ16،مظفر گڑھ76،راجن پور47،فیصل آباد54،جھنگ33،ٹوبہ ٹیک سنگھ27، چینیوٹ23،گجرانوالہ29،سیالکوٹ25، نارروال42،حافظ آباد20،منڈی بہاوالدین23،قصور70، لاہور28، شیخوپورہ 44 ،ننکانہ صاحب 38، ملتان86،وہاڑی42، خانیوال67، لودھراں35،اٹک10،جہلم4، راولپنڈی 46، بھکر28، چکوال6، خوشاب21، میانوالی24، سرگودہا69،ساہیوال34،گجرات 77،پاکپتن27 اور اوکاڑہ سے 86 یونین کونسلز شامل ہیں،جہاں سے نئے تعلیمی اداروںکا انتخاب کر کے بچوں و بچیوں کو مفت تعلیم دی جائیگی ۔

ان یونین کونسلز کی تفصیلات پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کی ویب سائیٹ سے حاصل کی جا سکتی ہیں ۔پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن سکولوں کے انتخاب کے لیے ابتدائی کوالٹی ایشورنس ٹیسٹ منعقد کروائے گی ،جس میں کامیابی حاصل کرنے والے اداروں سے پارٹنر شپ کی جائے گی۔کامیاب معاہدہ شراکت کے بعدپیف سکولوںکو ماہانہ پرائمری لیول کے لیے 550،مڈل لیول کے لیے 600، سیکنڈری لیول آرٹس کے لیے 900 اورسیکنڈری لیول سائنس1100روپے طلباء وطالبات کی فیس کے طور پر ادا کرے گی ۔پیف سے الحاق کے بعد سکولوں کو بچوں سے کسی بھی مد میں پیسے وصول کرنے کی اجازت نہ ہوگی اور تمام ممکنہ تعلیمی اخراجات و انتظامات کی ذمہ دار ی سکول مالکان پرہوگی۔

متعلقہ عنوان :