مولانا سمیع الحق سے افغان سفیر حضرت عمر ضاخیل وال کی ملاقات، افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال

افغان صدر سے ٹیلی فون پر بات کرائی،آپ پوری افغان قوم کیلئے قابل احترام اور استا د کی حیثیت رکھتے ہیں، قیام امن کیلئے نظریں آپ کی طرف اٹھتی ہیں، اشرف غنی پاکستان اور افغانستان میں امن کا قیام ہم سب کی ضرورت ہے، اصل ذمہ داری افغان حکومت پر ہے، مولانا سمیع الحق

جمعرات 19 جنوری 2017 17:13

اکوڑہ خٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2017ء) پاکستان میں افغانستان کے سفیر ڈاکٹر حضرت عمر ضاخیل وال نے جمعیت علما اسلام کے امیر اوردفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی،ملاقات کے دوران عمر ضاخیل وال نے مولانا سمیع الحق کی افغانستان کے صدر سے تقریبا آدھ گھنٹہ فون پر بات کرائی، صدر اشرف غنی نے مولاناسمیع الحق اوردارالعلوم حقانیہ سے قدیم دیرینہ عقیدت کا اظہار کیااورکہاکہ آپ نہ صرف طالبان بلکہ ہم سب کے لئے اورپوری افغان قوم کے لئے قابل احترام اور استاد کی حیثیت رکھتے ہیں، اور ہم سب کی نظریں قیام امن کے لئے آپ کی طرف اٹھتی ہیں اور میں خود آپ کو اپنا استادسمجھتا ہوں۔

(جاری ہے)

مولانا سمیع الحق نے ان کے جذبات کی تحسین کی او رکہاکہ پاکستان اور افغانستان میں امن کا قیام ہم سب کی ضرورت ہے، لیکن اس سلسلے میں اصل ذمہ داری افغان حکومت پر ہے کہ وہ اس میں موثر کردار ادا کرے۔ اصل ضرورت یہ ہے کہ افغانستان پر مسلط کردہ جنگی محرکات کا ازالہ کیا جائے ،بنیادی بات افغانستان کی آزادی ہے،اس کے لئے صرف طالبان نہیں بلکہ افغان حکومت اور پوری افغان قوم کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ افغانستان کو بیرونی طاقتوں سے آزاد کرائے تاکہ افغانستان کیلئے دی گئی لاکھوں افراد کی بے مثال قربانیاں ضائع ہونے سے بچ جائے۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات کیلئے بیرونی قوتوں بالخصوص امریکہ کے دباؤ سے نکلنا ہوگا، مذاکرات کی کامیابی کیلئے مولانا سمیع الحق نے خیرسگالی کے جذبے کے طورپر چند فوری اقدامات اٹھانے کی نشاندہی کی جس سے حکومت اور طالبان کے درمیان منافرت میں کمی آجائے،انہوں نے کہا کہ بیرونی قوتیں دونوں ملکوں کو مستحکم اور مضبوط نہیں دیکھنا چاہتے ہیں، اسی طرح افغان سفیر نے بھی طالبان سے چند فوری اقدامات اٹھانے کی خواہش ظاہر کی، مولاناسمیع الحق نے افغان سفیر کو افغانستان کی موجودہ حکومت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی ،بھارت کے ساتھ تعلقات اور روابط پر اپنی اور قوم کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کے درمیان بڑھتی کشیدگی سے اسلام اورپاکستان دشمن قوتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں، ملاقات تقریباً دو گھنٹے جاری رہی۔

سفیر نے ظہرانہ بھی مولانا سمیع الحق کے گھر کیا۔