پاکستان خطے کا انتہائی موثر ملک ہے ،روس کے ساتھ ہمارے تعلقات بڑھ رہے ہیں،ا یران خلیجی ممالک اور وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ پہلے سے خوشگوار تعلقات ہیں، بین الاقوامی تنہائی اور خارجہ پالیسی کی ناکامی کے پروپیگنڈے پر یقین نہ کیا جائے، پاکستان کے ریاستی اداروں نے اہداف مقرر کر کے کام جاری رکھا ہوا ہے، ہماری ترقی ، خوشحالی اور استحکام کے لیے اہداف مکمل طور پر درست ہیں، انشاء اللہ مثبت نتائج جلد سامنے آئیں گے

صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج میں ملکی اور غیر ملکی زیر تربیت افسران اور فیکلٹی ممبران سے خطاب

جمعرات 19 جنوری 2017 19:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ پاکستان خطے کا انتہائی موثر ملک ہے ،روس کے ساتھ ہمارے تعلقات بڑھ رہے ہیں،ا یران خلیجی ممالک اور وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ پہلے سے خوشگوار تعلقات ہیں، بین الاقوامی تنہائی اور خارجہ پالیسی کی ناکامی کے پروپیگنڈے پر یقین نہ کیا جائے، پاکستان کے ریاستی اداروں نے اہداف مقرر کر کے کام جاری رکھا ہوا ہے، ہماری ترقی ، خوشحالی اور استحکام کے لیے اہداف مکمل طور پر درست ہیں، انشاء اللہ مثبت نتائج جلد سامنے آئیں گے۔

یہاں موصول ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق گزشتہ روز یہاں کمانڈ اینڈ سٹاف کالج میں ملکی اور غیر ملکی زیر تربیت افسران اور فیکلٹی ممبران سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر کمانڈ اینڈ سٹاف کالج پہنچے تو کمانڈ نٹ کالج میجر جنرل عامر عباسی نے دیگر فیکلٹی ممبران کے ساتھ ان کا استقبال کیا۔

(جاری ہے)

صدر سردار مسعود خان نے ایک گھنٹے تک افسران سے خطاب کیا اور ایک گھنٹہ ان کے سوالات کے جوابات دیئے ۔

مسئلہ کشمیر کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی 1832 سے جاری ہے جس کے دوران ہمارے بزرگوں کی زندہ کھالیں کھینچیں گئیں۔ پھر معاہدہ امر تسر کے تحت مہارجہ گلاب سنگھ نے انگریزوں سے 75 لاکھ نانک شاہی سکہ ر ائج الوقت میں پورے کشمیر کو خرید لیا۔ اس کے بعد سے کشمیری قوم غلامی کی زنجیروں میں جکڑی ہوئی ہے۔

کشمیریوں پر مظالم کی تاریخ بہت طویل ہے ۔1947 میں جب انگریز برصغیر سے گیا، پاکستان کو آزادی نصیب ہوئی ۔ کشمیریوں نے بھی آزادی کیلئے جدوجہد کی ۔ بھارت نے جابرانہ قبضہ کر لیا تھا ۔ 15 ہزار مربع میل کا علاقہ مقامی لوگوں نے بزور طاقت آزاد کروایا جسے آزادکشمیر کہا جاتا ہے ، اُس وقت مقبوضہ کشمیر کو بھی آزاد کرایا جاتا اگر بھارت مسئلہ کو اقوام متحدہ میں نہ لے جاتا ۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے فیصلہ کیا کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی ادارے کی زیر نگرانی استصواب رائے کے جمہوری عمل کے ذریعے حل کیا جائے گا لیکن بھارت نے آج تک ان قرار دادوں پر عمل درآمد نہیں کیا ۔ صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ بھارتی قابض افواج اب تک 20 ہزار افراد کو زخمی کر چکی ہے ، ایک ہزار کے قریب نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی بصارت سے محروم کر دیا گیا ، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال عصر حاضر کا بڑا عالمیہ ہے ۔ بھارت اب وہاں آبادی کا تناسب بدلنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :