مسلم امہ مشکل کی اس گھڑی میں روہنگیا کے مسلمانوںکی مدد کیلئے فعال کردار ادا کرے، روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار عالمی برادری کے ضمیرکو جھنجھوڑنے کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے، پاکستان نے ہمیشہ محکوم مسلمانوں کی حمایت اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل آواز بلند کی ہے

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کوالالمپور میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزراء خارجہ کی کونسل کے غیرمعمولی اجلاس سے خطاب

جمعرات 19 جنوری 2017 19:37

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2017ء) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ مسلم امہ مشکل کی اس گھڑی میں روہنگیا کے مسلمانوںکی مدد کیلئے فعال کردار ادا کرے، روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار عالمی برادری کے ضمیرکو جھنجھوڑنے کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے، پاکستان نے ہمیشہ محکوم مسلمانوں کی حمایت اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل آواز بلند کی ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق جمعرات کو کوالالمپور میں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار کے بارے میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزراء خارجہ کی کونسل کے غیرمعمولی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ محکوم مسلمانوں کی حمایت کی ہے اور کشمیر ، فلسطین اور دنیا کے کسی بھی حصے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر مسلسل آواز بلند کی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم یہ توقع رکھتے ہیں کہ میانمر کی منتخب جمہوری حکومت اس مسئلہ کو ہمدردانہ طور پر حل کریگی۔او آئی سی کے رکن ممالک مزید بغیر کسی جانی و مالی نقصان کے اس مسلے کو حل کرنے میں میانمر کی حکومت کیساتھ مکمل تعاون کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دنیا بھر میں محکوم مسلمانوں کی حمایت اور انسانی حقوق کی خلافورزیوں پر آواز بلند کی ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ روہنگیا مسلمانوں کے جان و مال اور انسانی حقوق کے تحفظ کی غرض سے اقدامات اٹھانے میانمر کی حکومت پر زور دینے کے علاوہ پاکستان نے یہ معاملہ مارچ اور جولائی 2015ء میں یو این ہیومن رائٹس کونسل میں بھی اٹھایا تھا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط میں روہنگیا مسلمانوں کو ان کے حقوق دینے اور انہیں ریلیف فراہم کرنے کیلئے میانمر حکومت پر سفارتی اور اخلاقی دباؤ بڑھانے پر زور دیا ہے۔

سرتاج عزیز نے اس بات پر زور دیا کہ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار عالمی برادری کے ضمیرکو جھنجھوڑنے کیلئے ایک بڑا چیلنج ہے۔انہوں نے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے کوفی عنان فاونڈیشن کے تعاون سے میانمار کی حکومت سے رکھائین صوبے کے بارے میں مشاورتی کمیشن کو قیام کو سراہا۔سرتاج عزیز نے کہا کہ میں نے 2015ء میں او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کے نام اپنے خط میں اس بات پر زور دیا تھا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے مصائب دور کرنے اور انہیں ہیومینٹرین امداد کی فراہمی کیلئے مناسب اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ میانمر نے حال ہی میں جمہوریت کی جانب منتقلی کا عمل مکمل کیا ہے، ہم میانمر حکومت کی ملک میں جمہوریت مستحکم کرنے کیلئے کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ مشیر خارجہ نے میانمر کی حکومت پر زور دیا کہ وہ حالیہ تشدد کے نتیجے میں متاثرہ علاقوں تک میڈیا کی رسائی اور امداد کی تقسیم کرنیکی اجازت دے۔

متعلقہ عنوان :