ریلوے کو خسارے سے نکالنے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں، تین سالوں میں آمدن کو18ارب روپے سی40ارب تک پہنچادیا ہے،ریلوے حادثات سے بچنے کیلئے ملک کے تمام بڑے شہروں میں کراسنگ پوائنٹس پر نجی سرمایہ کاری کے ذریعے’’بنائو،چلائو اور حوالے کرو‘‘ کے تحت انڈرپاسز پاسز بنانے کا منصوبہ تیار کررہے ہیں،لیول کراسنگ کی جگہوں پر کراچی سے پشاور تک ایم ایل ون پر وی ایچ ایف کمیونیکیشن سسٹم لگارہے ہیں ،لوکوموٹوز کے انڈر ایل سی ڈی سکرین پر میپ نیوی گیشن سسٹم نصب کیا جائے گا

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کو وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کی بریفنگ کمیٹی نے وزارت ریلوے سے مالی سال 2017-18کے پی ایس دی منصوبوں کی تفصیلات ایم ایل ٹو فیصل آباد تا وزیرآباد کی بہتری اور قصور میں ریلوے کی20ایکڑ زمین پر مافیا کے قبضے بارے رپورٹ طلب کرلی ، وزارت خزانہ کو ریلوے پی ایس ڈی پی کی آخری سہ ماہی کے فنڈز جلد جاری کرنے کیلئے خط لکھنے کا فیصلہ

جمعرات 19 جنوری 2017 19:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کو وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے آگاہ کیا ہے کہ ریلوے کو خسارے سے نکالنے کیلئے بھرپور محنت اور اقدامات کر رہے ہیں، تین سالوں میں ریلوے کی آمدن کو18ارب روپے سی40ارب تک پہنچادیا ہے،ریلوے حادثات سے بچنے کیلئے ملک کے تمام بڑے شہروں میں کراسنگ پوائنٹس پر نجی سرمایہ کاری کے ذریعے’’بنائو،چلائو اور حوالے کرو‘‘(بی آر ٹی)کے تحت انڈرپاسز پاسز بنانے کا منصوبہ تیار کررہے ہیں،لیول کراسنگ کی جگہوں پر کراچی سے پشاور تک ایم ایل ون پر(وی ایچ ایف)کمیونیکیشن سسٹم لگارہے ہیں جس کے تحت ڈرائیور،گیٹ کیپرز،ریلوے کنٹرول اور ٹریفک کنٹرول رابطے میں رہیں گے،لوکوموٹوز کے انڈر ایل سی ڈی سکرین پر میپ نیوی گیشن سسٹم نصب کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے وزارت سے آئندہ مالی سال2017-18کے پی ایس دی منصوبوں کی تفصیلات ایم ایل ٹو فیصل آباد تا وزیرآباد کی بہتری اور قصور میں ریلوے کی20ایکڑ زمین پر مافیا کے قبضے بارے رپورٹ طلب کرلی جبکہ وزارت خزانہ کو ریلوے پی ایس ڈی پی کی آخری سہ ماہی کے فنڈز جلد ریلیز کرنے کیلئے خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا تاکہ رواں سال کے فنڈزلیپسنہ ہوسکیں۔جمعرات کو قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سید نوید قمر کی زیرصدارت وزارت ریلوے میں منعقد ہوا،اجلاس میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق،کمیٹی کے ارکان حافظ عبدالکریم،عرفان ڈوگر،امجد نیازی،انجینئر حامد الحق،نسیم حفیظ رشید احمد خان و دیگر سمیت وفاقی سیکرٹری ریلوے پروین آغا سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

نوید قمر کے استفسار پر ریلوے کے سی ای او نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ تمام ریلوے حادثات کی انکوائری مکمل کرکے ذمہ داران کا یقین کردیاگیا۔نوید قمر نے کہا کہ اگر انکوائری مکمل ہے تو کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنے سے کیوں گریز کیاجارہا ہے۔سی ای او نے کہاکہ لودھراں حادثے کی ذمہ داری ٹرین ڈرائیور،گیٹ کیپر اور اکثر ڈرائیور پر عائد ہوتی ہے،رکشہ ڈرائیور کم عمر اور غیر لائسنس یافتہ تھا۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کی نسبت پاکستان میں ٹرین حادثات اور ہلاکتوں کی تعداد کم ہے پاکستان میں 60سال کے اندر ٹرین حادثوں میں 164افراد جاں بحق ہوئے جبکہ بھارت میں حالیہ عرصے میں صرف ایک حادثہ میں 160لوگ ہلاک ہوئے گذشتہ تین سال میں 188ٹرین حادثات میں 74افراد جاں بحق اور 115زخمی ہوئے،پاکستان ریلوے سال میں 45 ہزار ٹرین آپریشن کرتی ہے جس میں پانچ کروڑ افراد سفر کرتے ہیں۔

وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ آرمی ٹرین حادثے کے بعد پہلی بار نئے ایس او پیز بنائے گئے اب ٹرین ڈرائیور کے ساتھ گیٹ کیپرز کے بھی ہر 6ماہ بعد ذہنی اور جسمانی ٹیسٹ لازمی قرار دیئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق ادوار میں ریلوے لائنوں پر ہر سال 150سے زائد لیول کراسنگ پوائنٹس کی اجازت دی جاتی تھی (ن) لیگ کے دور میں ایک بھی نیا لیول کراسنگ نہیں بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دورہ چین میں وزیراعلیٰ سندھ اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی موجودگی میں چین کے حکام کے ساتھ کراچی سرکلر ریلوے ور کوئٹہ پشاور اور ماس ٹرانزرٹ منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔وزارت ریلوے نے تینوں صوبوں کے ساتھ ان منصوبوں پر عملدرآمد کے حوالے سے مشاورت اور کوآرڈینیشن کیلئے ورکنگ گروپ بنادیئے ہیں،ریلوے ان منصوبوں کیلئے زمین کی فراہمی سمیت ہر ممکن تعاون کرے گی۔ریلوے حکام نے پی ایس ڈی پی 2016/17برائے کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ 26جنوری کو 45سے زائد امریکی لوکوموٹوز کراچی پہنچ جائیں گے۔…(خ م+ع ع)