پبلک اکائونٹس کمیٹی نے قومی احتساب بیورو کے بجٹ ، اخراجات اور کرپشن کیسز میں اب تک ہونے والی وصولیوںکے حوالے سے تفصیل سے جائزہ لینے کا فیصلہ

،نیب کے سالانہ حسابات کی اس تناظر میں جانچ پڑتال کی جائے گی ، نیب پر خصوصی آڈٹ رپورٹ پیش ہوگی ، ادارے کی کارکردگی پر بریفنگ اور نیب پر اٹھنے والے اخراجات اور کارکردگی کا تقابلی جائزہ لیا جائے گا،معاملے پر پی اے سی کا اجلاس 2فروری کوہوگا

جمعرات 19 جنوری 2017 20:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی نے قومی احتساب بیورو کے بجٹ ، اخراجات اور کرپشن کیسز میں اب تک ہونے والی وصولیوںکے حوالے سے تفصیل سے جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا ،نیب کے سالانہ حسابات کی اس تناظر میں جانچ پڑتال کی جائے گی ، نیب پر خصوصی آڈٹ رپورٹ پیش ہوگی اور ادارے کی کارکردگی پر بریفنگ اور نیب پر اٹھنے والے اخراجات اور کارکردگی کا تقابلی جائزہ لیا جائے گا ، اس معاملے پر پی اے سی کا اجلاس آئندہ ماہ 2فروری کو ہوگا۔

جمعرات کو خبررساں ادارے کے ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی میں آئندہ ماہ فروری میں اہم قومی اداروں، وزارتوںاور ڈویژنوں میں بڑھتی ہوئی بے قاعدگیوں پران اداروں کے سالانہ حسابات کی جانچ پڑتال کی جائے گی سات روزہ اجلاس کا گزشتہ روز جمعرات کو شیڈول جاری کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

شیڈول کے تحت یکم فروری کو انفارمیشن ٹیکنالوجی ، ٹیلی کمیونیکیشن کے حسابات پر آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا جائے گا۔

2فروری کو نیب حسابات کے سالانہ حسابات کی جانچ پڑتال ہوگی ۔ 14فروری کو پبلک اکائونٹس کمیٹی نے وزارت ریلویزکی کاکردگی پر بریفنگ مانگ لی،ریلویز جائیدادوں بالخصوص ریال،پام اورکنٹری کلب کی جائیداد کی مومودہ صورتحال پر رپورٹس طلب کی گئی ہیں ۔ اس خبررساں ادارے کے مطابق تمام وزارتوں اور ڈویژنز سے متعلق عدالتی کیسز میں موثرپیروی کیلئے کارکردگی رپورٹس طلب کی گئی ہیں ۔

یاد رہے کہ ان عدالتی کیسز کی وجہ سے مختلف سرکاری اداروں کے 400ارب روپے سے زائد رقوم پھنسی ہیں ۔ پی اے سی نے وزارتوں اور اداروں کی طرف سے قومی خزانے کی ان رقوم کی وصولیوں کیلئے ۔کیسز کی فعال انداز میں پیروی نہ کرنے کا نوٹس لیا ہے ان اداروں کو قانونی خدمات حاصل کرنے کا صاف شفاف طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔(خ م+اع)

متعلقہ عنوان :