اسلام آباد کو پولیو فری رکھنے کے لئے اضافی کوششیں ناگزیر ہیں ،ْعائشہ رضا فاروق

کوئی بھی بچہ پولیو کے قطرے پینے سے محروم نہیں رہنا چاہیے ،ْ پولیو عملے کو ہدایت

جمعرات 19 جنوری 2017 21:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2017ء) پولیو کے خاتمہ بارے وزیراعظم کی فوکل پرسن سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ اسلام آباد کو پولیو فری رکھنے کے لئے اضافی کوششیں ناگزیر ہیں کیونکہ دارالحکومت ہمارے لئے باعث فخر ہے اور ہمیں اسے پولیو فری رکھنے کے لئے کوئی بھی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرنا چائیے ۔ انہوںنے یہ بات اسلام آباد کی نواحی آبادیوں میں انسداد پولیو مہم کے سلسلہ میں اچانک معائنہ کے دوران کہی ۔

انہوں نے مختلف علاقوں کے انچارج اور پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں کے اراکین سے بات چیت کرتے ہوئے دارالحکومت کو پولیو فری رکھنے کے لئے اضافی کوششوں کی ضرور ت پر زور دیا ۔ اس موقع پر پولیو کے خاتمہ بارے نیشنل کوآرڈینٹر ڈاکٹر رانا محمد صفدر اور ڈاکٹر حسن عروج بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں انہوںنے پولیو مہم کی نگرانی کرنے والے قومی مرکز میں ملک بھر میںچلائی جانے والی انسداد پولیو مہم کا جائزہ لیا ۔

اس مہم کے دورا ن پانچ سال سے کم عمر 3 کروڑ 73 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچائوکے قطرے پلائے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس میں سے 3 کروڑ 18 لاکھ بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جاچکے ہیں ۔یہ مہم بلوچستان کے 30 میں سے 19 اضلاع اور برف باری سے متاثرہ علاقوں کی یونین کونسلوں خیبر ایجنسی ، گلگت بلتستان کے کچھ اضلاع کے پی کے اور فاٹا میں 23 جنوری تک مؤخر کی گئی ہے ۔

پولیو کے قطرے پلانے کی یہ مہم لاڑکانہ ،قمبر ، راولپنڈی اسلام آباد میں بارشوں کے باعث ایک روز کے لئے روکی گئی تھی۔سینیٹر عائشہ فاروق نے موسم کے درپیش چیلنج کے باوجود بھر پور طور پر مہم چلانے پر صوبائی اور ضلعی پولیو ٹیموں کی کارکردگی کو سراہا اور دم توڑتی بیماری کے خلاف بھرپور طور پر کوششیں جاری رکھنے پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی نمونوں کے مثبت کیسوں میں کمی اور زیر گردش وائرس میں جنیاتی تنوع سے پتہ چلتا ہے کہ اب ہم پولیو کے وائرس پر قابو پانے کے بالکل قریب پہنچ گئے ہیں ۔

پولیو مہم کے جائزہ اجلاس میں کوئٹہ بلاک کے مثبت کیسوں پر غور و خوض کیا گیا ۔اسلام آباد میں 301286بچو ں کو پولیو کے قطرے پلائے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جن میں سے 18753.9بچوں (62)فیصد بچو ں کو بارش کے باوجود قطرے پلائے جانے کی اطلاعات ملی ہیں ۔سینیٹرعائشہ رضا فاروق نے پولیو پروگرام کے فیلڈ عملہ سے ملاقات کی اور نقشوں و چارٹوں کی مدد سے پولیو کے قطرے پینے سے محروم او رپولیو کے قطرے پینے والے بچوں کی تعداد کا تفصیلی جائزہ لیا ۔

ا نہوں نے تمام عملے پر زور دیا کہ کوئی بھی بچہ پولیو کے قطرے پینے سے محروم نہیں رہنا چاہئے ۔انہوںنے محکمہ صحت پر زور دیا کہ پولیو ٹیموں کے اراکین اور انچارجوں کو ہر بچے تک پہنچنے کی تربیت دی جائے ۔ پولیو کے نیشنل کوآرڈینیٹر ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے بتایا کہ اگرچہ اسلام آباد میں پولیو کا آخری کیس ستمبر 2008ء میںرپورٹ کیا گیا تھا تاہم 2015ء میں سیوریج نمونوں میں وائرس پائے جانے پتہ چلتا ہے کہ یہ وائرس ادھر اُدھر سے آنے کا خدشہ موجود ہے ۔

انہوںنے کہا کہ ہم نے دارلحکومت کو بھی ترجیحی علاقوں میںرکھا ہے اور وائرس والے علاقوں میں ابھی تک بار بار پولیو مہمیں چلائی جارہی ہیں ۔حکومت نے 2017ء میں پولیو وائرس کے مکمل خاتمہ کا ہدف پورا کرنے کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں اور اس ضمن میں زیادہ رسک والے علاقوں میں فروری اور مارچ 2017ء میں پولیو مہمیں چلانے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ ملک بھر سے پولیو کا خاتمہ اسی سال ممکن ہو سکے ۔

متعلقہ عنوان :