ملک کو مشکلات سے نکالنے کی بجائے مسائل کی طرف دھکیلا جارہا ہے ،سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری

بنگالی برادری محب وطن ہیں انہیں حقوق فراہم کئے جائیں بنگالیوں کے شناختی کارڈ پر پابندی قبول ظلم ہے �نوری کو نشتر پارک میں ہونیوالی جانثاران مصطفی کانفرنس میں قومی شناختی کارڈ کے ایشو کو اجاگر کرینگے

جمعرات 19 جنوری 2017 21:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جنوری2017ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ ملک کو مشکلات سے نکالنے کی بجائے مسائل کی طرف دھکیلا جارہا ہے ،بنگالی برادری محب وطن ہیں انہیں حقوق فراہم کئے جائیں ،بنگالیوں کے شناختی کارڈ پر پابندی قبول ظلم ہے ،محب وطن اور دہشتگردوں میں حکومت تمیز کرئے ،افغان مہاجرین کو شناختی کارڈ ایشو ہوسکتے ہیں تو پھر پاکستان بنانیوالے بنگالیوں اور یہاں پیدا ہونیوالوں کو قومی شناختی کارڈ کیوں ایشو نہیں کئے جارہے ،بنگالی کمیونٹی کو تنہا نہیں چھوڑینگے ان کے بنیادی حقوق اور قومی شناختی کارڈ بنوانے کیلئے سیاسی اور قانونی راستے پر گامزن ہیں ،بنگالیوں کو قومی شناختی کارڈ جاری نہیں کئے گئے تو سخت احتجاج کی کال دینے پر مجبور ہونگے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر بنگالی کمیونٹی کے بزرگوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ پاٹیشن کے وقت بنگلہ دیش جانیوالوں کو پاکستانی تصور نہیں کیا جاسکتا مگر پاٹیشن کے وقت جتنے بنگالی پاکستان میں رہ اور آج تک جینا مرنا پاکستان کیلئے صرف کیا ہوا ہے وہ محب وطن پاکستانی ہیں حکومت اور وزیر داخلہ ،نادرا کا ادا بنگالیوں سے سوتیلی ماں جیسا سلوک نہیں کرئے ،انہوں نے کہا کہ نشترپارک میں21جنوری کو نشتر پارک میں ہونیوالی جانثاران مصطفی کانفرنس میں بھی بنگالیوں کے قومی شناختی کارڈ کے ایشو کو اجاگر کرینگے ،انہوں کا کہنا تھا کہ امیر غریب کے فرق کو ختم کرکے سب کو یکساں حقوق فراہم کرنا ہونگے ،پاکستان سنی تحریک عوام کی فلاح وبہبود کیلئے بلا امتیاز رنگ نسل جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہے ،جانثاران مصطفی کانفرنس عوامی مسائل کو جاگر اور ان کے حل کیلئے سنگ میں ثابت ہوگی ،حکومت نے عوامی مسائل حل نہ کئے تو سول اپوزیشن کا کردار ادا کرینگے ،عوام حکمرانوں سے بھیگ نہیں اپنا آئینی حق مارنگ رہے ہیں ،عوام کے بنیادی حقوق عوام کو فراہم کرنا حکومت کی آئینی ،اخلاقی اور جمہوری ذمہ داری ہے۔

متعلقہ عنوان :