ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اے اور او لیول کے طلبا کو ایکولینسی سرٹیفکیٹ دینے کے معاملے کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا

اے اور او لیول کے طلباء کو ایکولینسی سرٹیفکیٹ دینے کے معاملے کا جائزہ لیا جاسکتا ہے، سینٹ کی کمیٹی اس معاملے پر غور کرے وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ کا توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب

جمعہ 20 جنوری 2017 15:22

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اے اور او لیول کے طلبا کو ایکولینسی سرٹیفکیٹ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء) ڈپٹی چیرمین سینیٹ سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے اے اور او لیول کے طلباء کو ایکولینسی سرٹیفکیٹ دینے کے معاملے کو متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا ۔ وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ اے اور او لیول کے طلباء کو ایکولینسی سرٹیفکیٹ دینے کے معاملے کا جائزہ لیا جاسکتا ہے سینٹ کی کمیٹی اس معاملے پر غور کرے۔

جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر عائشہ رضا فاروق کے توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے بتایا کہ انٹربورڈ کمیٹی آف چیئرمین کی جانب سے او اور اے لیول کے طلباء کو ایکولینسی سرٹیفکیٹ عطا کرنے والے بورڈ کے 46 ممبرز ہیں۔

(جاری ہے)

ایکولینسی کے معاملے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ مختلف تعلیمی بورڈز کے نمائندوں کے علاوہ دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندے بھی اس بورڈ کے ممبر ہوتے ہیں۔

اس معاملے کا سینٹ اگر جائزہ لینا چاہے یا کمیٹی کو یہ معاملہ بھیجا جائے تو وہاں اس معاملے کا تفصیلی جائزہ لیا جاسکتا ہے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا کہ اے اور او لیول کے بچوں کو کچھ ڈس ایڈوانٹجز ہوتے ہیں جن کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ اس معاملے کو متعلقہ کمیٹی میں بھیجا جائے تاکہ وہاں اس کا جائزہ لیا جاسکے۔ ہم اس حوالے سے بہتری کے لئے کافی کوششیں کر رہے ہیں۔

امتحانی نظام کو درست کرنے کے لئے صوبے بھی کافی کام کر رہے ہیں۔ اے اور او لیول کے طلباء کو ڈس ایڈوانٹجز کا جائزہ ضرور لینا چاہیے۔ چیئرمین نے یہ معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔قبل ازیں سینیٹر عائشہ رضا فاروق نے اس معاملے پر توجہ مبذول نوٹس پر بات کی اور کہا کہ اے اور او لیول کے طلباء کو کئی مسائل کا سامنا ہے۔

متعلقہ عنوان :