بائیو ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک کی معاشی اور صحت کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکتا ہے، پروفیسر مسعود حمید

جمعہ 20 جنوری 2017 15:31

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) ڈائو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے بانی وائس چانسلر پروفیسر مسعودحمید خان نے کہا ہے کہ بائیو ٹیکنالوجی جدید سائنس کی شاخ کا وہ اہم جز ہے جس کے استعمال سے مختلف شعبہ جات بشمول صحت میں ترقی کی راہیں ہموار ہو سکتی ہیں، ترقی پذیر ممالک میں اس سے بہتر استفادہ دیکھنے میں آرہا ہے، ڈائو یونیورسٹی نے بائیو ٹیکنالوجی کے شعبہ میں توجہ مرکوز کی تاکہ اس کے استعمال سے ملک کی معاشی اور صحت کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے، ڈائو یونیورسٹی اوجھا کیمپس میں ڈائو ریسریچ انسی ٹیوٹ آف بائیو ٹیکنالوجی اور بائیومیڈیکل سائنسز کے قیام سے نہ صرف بائیوٹیکنالوجی کی تعلیم کو فروغ حاصل ہوگا بلکہ طب کے شعبے میں افرادی قوت کے اضافے کا باعث بھی بنے گا۔

(جاری ہے)

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی ایس بائیوٹیکنالوجی اور فارمیسی کے نئے طلباء و طالبات کے لئے تعارفی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پریونیورسٹی کے فیکلٹی اراکین سمیت طلباء و طالبات اور ان کے والدین نے شرکت کی۔ پروفیسر مسعود حمید خان نے مزید کہا کہ بائیوٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے صحت کے مختلف مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے، مغربی دنیا نے صحت سمیت دیگر شعبوں میں بائیوٹیکنالوجی کے استعمال سے ترقی حاصل کی۔

انہوں نے طلباء و طالبات کو حصول علم کیلئے محنت اور لگن کے ساتھ جدوجہد کرنے پر زور دیا۔ اس موقع پر انہوں نے یونیورسٹی کے کامیاب اور تکمیل پانے والے منصوبوں کا تفصیلی احاطہ کیا۔ تقریب سے پروفیسر رانا قمر، پروفیسر طلت مرزا، ڈاکٹر شوکت علی، ڈاکٹر سُنبل شمیم نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بعد ازاں ڈائو یونیورسٹی کے پروفیسر مسعود حمید خان نے اوجھا کیمپس میں قائم جانوروں پر تحقیق کئے جانے والے مرکز کا افتتاح کیا۔ اس مرکز کے قیام کا مقصدجینیاتی ترقیم شدہ مختلف جانوروں پر سائنسی تحقیق کی سہولت فراہم کرنا ہے۔ اس مرکز میں سائنسدان جدید ادویات سے متعلق مختلف تحقیقی سرگرمیوں کو انجام دے سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :