ملک میں ماربل اور گرینائیٹ کے 297 ارب ٹن کے ذخائر موجود ہیں، برآمد کو ڈھائی ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے، میاں زاہد حسین

جمعہ 20 جنوری 2017 17:37

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم و آل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک میں اعلیٰ کوالٹی کے ماربل اور گرینائیٹ کے 297 ارب ٹن کے ذخائر موجود ہیں جن سے فائدہ اٹھا کر بھاری زرمبادلہ کمایا جا سکتا ہے جبکہ بے روزگاری میں بھی کمی لائی جا سکتی ہے، اس شعبے کی برآمدات پر توجہ دینے سے ڈھائی ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

جمعہ کو جاری کردہ اعلامیہ میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سے صرف 10 فیصد ویلیو ایڈڈ ماربل اور گرینائیٹ وغیرہ برآمد کیا جا رہا ہے جبکہ باقی خام مال ہوتا ہے جس کی کم قیمت ملتی ہے جو اس شعبے کی ترقی میں رکاوٹ ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ ملک میں ماربل کے 78 فیصد ذخائر صوبہ خیبر پختونخوا میں واقع ہیں جبکہ باقی ماندہ ذخائر فاٹا، بلوچستان اور سندھ میں ہیں، اس وقت ملک بھر میں 1400 آپریشنل کانیں ہیں جس کی پیداوار نے پاکستان کو دنیا میں چھٹا بڑا پروڈیوسر بنا دیا ہے تاہم سال خوردہ طریقے اپنانے کے سبب کان کنی کے دوران ماربل کی بڑی مقدار ضائع ہو جاتی ہے جسے جدید سازو سامان استعمال کر کے بچایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مقامی صنعت کی کمزوری کی وجہ سے چین اور اٹلی بڑی مقدار میں ماربل اور گرینائیٹ درآمد کرتے ہیں اور اس میں ویلیو ایڈ کر کے اسے پاکستان سمیت کئی ممالک کو برآمد کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے جو نئے شہر بسانے کا منصوبہ بنایا ہے ان کیلئے اربوں ڈالر کا ماربل برآمد کیا جا سکتا ہے جبکہ امریکہ اور اٹلی سے جدید مشینری درآمد کرنے کیلئے رقم کی ادائیگی کے بجائے ماربل کی صورت میں ادائیگی کی جا سکتی ہے جس سے اس صنعت کی ترقی کی نئی راہیں کھل جائیں گی۔ میاںزاہد حسین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آل پاکستان ماربل انڈسٹریزایسوسی ایشن کی سفارشات پر عمل درآمد کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :