پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور چین کی شنگھائی کنسورشیم کے درمیان 40 فیصد حصص کی خریداری کے معاہدے پر دستخط

چینی کنسورشیم نے 32 کروڑ شیئرز کے لیے فی شیئر سب سے زیادہ 28 روپے کی بولی لگائی ، تخمینہ 85 کروڑ ڈالر یا 8 ارب 96 کروڑ روپے لگایا گیا آج کادن پاکستانی معیشت کے لئے تاریخی ہے،پاک چین دوستی بہت بڑے معاشی رشتہ میں تبدیل ہورہی ہے، منیر کمال شنگھائی کنسورشیم اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے درمیان معاہدے سے کاروبار کا ایک نیا دور شروع ہو گا، چینی سفیر سن دی ڈونگ کراچی پہلی دفعہ آیا ہوں مگر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اپنے گھر میں ہوں، چینج ہو وینگ

جمعہ 20 جنوری 2017 20:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2017ء) پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) اور چین کی شنگھائی کنسورشیم کے درمیان 40 فیصد حصص کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کی تقریب جمعہ کو یہاںمنعقد کی گئی۔ چینی کنسورشیم نے گزشتہ برس دسمبر میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے حصص خریدے تھے۔چینی کنسورشیم نے 32 کروڑ شیئرز کے لیے فی شیئر سب سے زیادہ 28 روپے کی بولی لگائی اور اس کا تخمینہ 85 کروڑ ڈالر یا 8 ارب 96 کروڑ روپے لگایا گیا۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے 40 فیصد شیئرز کی فروخت کے لیے عالمی سرمایہ کاروں سے بولیاں طلب کی تھیں، چینی کنسورشیم نے 28 روپے فی شیئر کے حساب سے سب سے زیادہ بولی دی۔ حصص کی خریداری کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر سن وی ڈونگ کا کہنا تھا کہ شنگھائی کنسورشیم اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے درمیان معاہدے سے کاروبار کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔

(جاری ہے)

چینی ایمبسی کی جانب سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاہدے سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہو گا اور دنوں ملکوں کے مالیاتی ادارے فائدہ اٹھائیں گے،اس معاہدے سے نئی پراڈکس متعارف ہو گی اور سی پیک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا،سی پیک سے روزگار کے نئے اور ان گنت مواقع سامنے آئیں گے ،سی پیک خطے میں معاشی ترقی کے لیے اہم کردار ادا کرے گا ۔

چینی سفیرنے کہا کہ اگلے ماہ چینی نیا سال آ رہا ہے مجھے امید ہے کہ اس نئے سال میں ہم مل کر محنت اور لگن سے اچھے مستقبل کے لیے کام کریں۔تقریب میں خطاب کرتے ہوئے سی ای او چائنا فنانشل فیوچر ایکس چینج ہو وینگ نے کہا ہے کہ کراچی پہلی دفعہ آیا ہوں مگر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اپنے گھر میں ہوں۔ انکا کہنا تھا کہ اس معاہدے کا حصہ بننا میرے لئے بڑی خوشی ہے، امید کرتا ہوں کے دو ملکوں کے ریگولیٹر اس پیش رفت میں مزید بہتری لائیں گے ، جس سے دو ملکوں کی معیشت فائدہ حاصل کریں گی ۔

چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکس چینج منیر کمال نے کہا کہ آج کادن پاکستانی معیشت کے لئے تاریخی ہے،پاک چین دوستی بہت بڑے معاشی رشتہ میں تبدیل ہورہی ہے،ملکی معیشت نے گذشتہ تین سالوں میں بڑی ترقی کی ہے۔گورنر اسٹیٹ بینک اشرف وتھرا نے کہا کہ مغرب نے باہمی تعاون سے ترقی کی ہے،کوئی معیشت کو تنہا ترقی نہیں دے سکتا،چین کی سرمایہ کاری اس سلک روڈ سے پاکستان میں داخل ہو گئی،کامیاب ملک وہ ہے جو اپنے پڑوسی ممالک سے اچھے تجارتی اور ثقافی تعلقات رکھے ،پاکستان اور چین کی کیپیٹل مارکیٹس کا الحاق سرمایہ کاروں کے لیے کلیدی کردار ادا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ بڑی صنعتوں کی پیداوار نومبر میں 8.1 فیصد رہی،نجی شعبے نے جولائی تا دسمبر 376 ارب روپے کے قرضے لیے ۔