چیف جسٹس ادویات اور میڈیکل ڈیوائسززسٹنٹ کی قیمتوں پر ازخودنوٹس لیں

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی کرپشن کی وجہ سے مریضوں کی ہلاکت میں پانچ گناہ اضافہ ہوچکا - نورمحمد مہر

جمعہ 20 جنوری 2017 20:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2017ء) پاکستان ڈرگ لایئرزفورم، ینگ فارماسسٹ ایسوسی ایشن کا مشترکہ اجتماعی مظاہرہ پریس کلب لاہور کے باہر کیا گیا ۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر ڈرگ لائیرز فورم نور محمد مہر نے کہا کہ پاکستا ن میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان کی حالیہ کرپشن اور قانونی شکنی کی وجہ سے مریضوں کی ہلاکت میں پانچ گناہ اضافہ ہوچکا ہے ۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی عرصہ چالیس سال سے غیرقانونی طورپر ادویات کی قیمتوںمیں پانچ گناہ اضافہ کی ذمہ دار ہے ۔مریضوں کی لوٹ مار میں ڈریپ ڈرگ ایکٹ1976کے سیکشن7سب سیکشن8کے مطابق سنگل اجزاء کی ادویات کوایک سالٹ جنریک کے طور پر رجسٹرڈ کی جانی ضروری ہے ۔ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مقصود نقوی نے واضح طور پر اپنے فیصلے میں چالیس سالوں سے ہونے والی اس قانون شکنی کی طرف توجہ دلائی ہے۔

(جاری ہے)

ڈرگ ایکٹ1976 ء پر عمل نہ کرنیکی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر پچیس کروڑ روپے مریضوں کی جیبوں پر ڈاکہ پڑتا ہے۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی قانون کے برعکس جنیرک کی بجائے برانڈز ملٹی نیشنل کمپنیوں کو پروموٹ کر رہی ہے۔ ہم عدالت عالیہ لاہور ہائی کورٹ کے مشکور ہیں جنہوںنے ڈریپ کی مریض کش پالیسوں کے سدباب کیلئے اپنا کردار ادا کیا ۔مزید چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست ہے کہ ادویات کی قیمتوں، میڈیکل ڈیوائسزز سٹنٹ کی متعین قیمتوں کے حوالے سے فوری ازخودنوٹس لیں۔

ینگ فارماسسٹ ایسویسی ایشن کے مرکزی رہنما ڈاکٹر ہارون یوسف، ڈاکٹر حنا شوکت نے مظاہر ہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عوام اور مریضوں سے لوٹ مار ، معاشی قتل زیادہ دیر تک نہیںچلے گا ۔ پاکستان میں فوری طور پر بیالوجکل میڈیسن انٹر فیورن، پولیو ویکسین، میڈیکل ڈیوائسززاور ہربل ادویات کی کوئی ایک بھی حکومتی لیبارٹری نہ ہونا پوری قوم کے لئے باعث ندامت ہے۔

حکومت پنجاب اور وفاقی حکومت سے درخواست ہے کہ فوری طور پر عالمی معیار کی لیب بنائی جائے۔ سی ای او ڈریپ کو فوری طور پر برخاست کر دینا چاہیے ،مریضوں کو ادویات کی قیمتوں کی غیر قانونی اضافہ کوروکنے کیلئے فوری طور پر ڈریپ کی ویب سائٹ پرتمام رجسٹرڈ ادویات کی قیمتوں اور رجسٹریشن کا ڈیٹا دیا جائے تاکہ ڈرگ انسپکٹرز اور عوام صحیح قیمتوں کا علم حاصل کر سکیں۔

متعلقہ عنوان :