خاوند، اکلوتے بیٹے اور دیور کے قاتلوں نے بیوہ اور بیٹیوں کو قتل کرنے کیلئے گھر پر گرنیڈ حملہ اور شدید فائرنگ کر دی

وزیر ا عظم ، وفاقی وزیر داخلہ ، وزیر اعلیٰ پنجاب فوری نوٹس لیں میرے خاوند، اکلوتے بیٹے اور دیور کے قاتل اب میری اور میری بیٹیوں کی جان کے در پے ہیں خدا را قاتلوں کو بلا تاخیر گرفتار کروایا جائے ، بیوہ تسلیم اختر کی دہائی

جمعہ 20 جنوری 2017 21:23

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء) تحصیل کوٹلی ستیاں کے علاقے لہتراڑ بالا کی رہائشی ایک مظلوم بیوہ تسلیم اختر نے وزیر اعظم نواز شریف،وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب سے اپیل کی کہ اس کی اور اس کی دو بیٹیوں کی جان و عزت شدید خطرے میں ہے فوری مدد کی جائے اور اُس کے خاوند ، اکلوتے کڑیل جوان بیٹے اور دیور کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کانہ صرف حکم صادر فرمائیں بلکہ سخت نگرانی اور جواب طلبی کے ذریعے قاتلوں کی گرفتاری بلا تاخیر یقینی بنائی جائے ۔

تفصیلات کے مطابق یکم جون2013ء کو عبید الرحمن عرف خرم ، نوازاور نوید وغیرہ سات ملزمان نے دن دیہاڑے لہتراڑ بازارمیںفائرنگ کر کے بیوہ تسلیم اختر کے اکلوتے جوان بیٹے 25سالہ جمیل اور چالیس سالہ دیور ارشد کو قتل کر دیا اور فرار ہو گئے ۔

(جاری ہے)

اپنے بیٹے اور بھائی کے قتل کے مقدمے کی پیروی بیوہ تسلیم اختر کا خاوند جہانزیب کر رہا تھا لیکن قاتلوں میں سے عبید الرحمن عرف خرم اور نوید اقبال کو پولیس چار برس گزرنے کو ہیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی اور اپنی جان چھڑانے کے لئے انہیں اشتہاری قرار دلوادیا۔

پولیس کی ڈھیل اور کوتاہی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اشتہاری قاتلوں نے اپنے چار دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مورخہ10-12-2016ء کو مدعی جہانزیب ولد ڈاکٹر اورنگزیب اور ہمراہی چچا زاد بھائی ضیاء الرحمن کو گھات لگا کر حملہ کر کے شدید زخمی کر دیا جب وہ لہتراڑ بالا سے اسلام آباد ڈیوٹی پر جا رہے تھے ۔ جہانزیب پولی کلینک اسلام آباد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسی رو ز جاں بحق ہو گیا جب کی ضیاء الرحمن کی حالت ابھی تک خطرے میں ہے ۔ قاتلوں نے یہیں بس نہیں کی بلکہ 10-01-2017ء کو دن دیہاڑے لہتراڑ بالا میں مقتولین کے گھروں پر گرنیڈ حملہ اور شدید فائرنگ سے بیوہ تسلیم اختر اور اُس کی بیٹیوں پر قاتلانہ حملہ کیا ۔ خوش قسمتی سے ماں بیٹیاںبچ گئیں لیکن ان کی جان و عزت شدید خطرے میں ہے۔