تنازعات اور احتجاج کے سائے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 45 ویں امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھالیا

چیف جسٹس سپریم کورٹ جان رابرٹس نے ٹرمپ سے حلف لیا،اوباما ،جوبائیڈن اور دیگر شخصیات کی ٹرمپ کو مبارکباد تقریب میں اوباما انکی اہلیہ مشیل ، سابق صدور جارج ڈبلیو بش ،بل کلنٹن ،جمی کارٹر اور ٹرمپ کی مدمقابل امیدوار ہیلری کلنٹن اور دیگر سیاسی و سماجی رہنمائوں سمیتلاکھوں افراد کی شرکت ،کسی غیر ملکی وفود کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی دو اعشاریہ سات ایکڑ مربع میل رقبہ تمام ٹریفک کیلئے بند اور نو فلائی زون رہا،12 سیکورٹی ایجنسیوں اور پولیس کے 28ہزار اہلکار ٹرمپ کی حفاظت کرتے رہے ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر واشنگٹن سمیت ملک بھر میںہزاروں افراد کا احتجاج ،پولیس کے ساتھ جھڑپیں مظاہرین کے وائٹ ہائوس کے باہر ’’گوٹرمپ گو‘‘ کے نعرے ،گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے بھی توڑ دیئے،پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ ،علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا، متعدد مظاہرین گرفتار وائٹ ہائوس پہنچنے پر ٹرمپ اور انکی اہلیہ کا مرکزی دروازے پر اوباما اور مشعل نے استقبال کیا ،گروپ فوٹو بھی بنوایا

جمعہ 20 جنوری 2017 22:11

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنازعات اور احتجاج کے سائے میں امریکہ کے 45ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھالیا،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا جس کے بعد سکبدوش صدر اوباما ،نائب صدر جوبائیڈن اور دیگر شخصیات نے ٹرمپ کو مبارکباد پیش کی،حلف برداری کی تقریب میں باراک اوباما انکی اہلیہ مشیل اوباما ، سابق صدور جارج ڈبلیو بش ،بل کلنٹن اور ٹرمپ کی مدمقابل امیدوار ہیلری کلنٹن اور دیگر سیاسی و سماجی رہنمائوں سمیت لاکھوں افراد نے شرکت کی ،ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے موقع پر واشنگٹن سمیت ملک بھر میں ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا ،مظاہرین نے وائٹ ہائوس کے باہر احتجاج کرتے ہوئے ’’گوٹرمپ گو‘‘ کے نعرے لگائے،مظاہرین نے گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے بھی توڑ دیئے،پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا، پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا ۔

(جاری ہے)

امریکی میڈیا کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے 45ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ سے حلف لیا۔ڈونلڈ ٹرمپ سے پہلے نائب صدر مائیک پنس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا،چیف جسٹس سپریم کورٹ جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔کیپٹل ہل میں ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں باراک اوباما اپنی اہلیہ مشیل اوباما سمیت موجود تھے اسکے علاوہ دیگر سیاسی و سماجی رہنما سمیت لاکھوں افراد نے تقریب میں شرکت کی۔

تقریب میں کسی غیر ملکی وفود کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔واشنگٹن ڈی سی میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کے موقع پر دو اعشاریہ سات ایکڑ مربع میل رقبہ تمام ٹریفک کیلئے بند اور نو فلائی زون رہا ، جبکہ 12 سیکورٹی ایجنسیوں اور پولیس کے 28ہزار اہلکار ٹرمپ کی حفاظت پر معمو ر تھے ۔تقریب پر سیکیورٹی اقدامات کی مد میں دس کروڑ ڈالر خرچ کیے گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل واشنگٹن میں اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ چرچ میں جاکر مذہبی رسومات ادا کیں ۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ بلیئر ہاؤس سے نکلے تو انکے ساتھ کالی گاڑیوں کا ایک قافلہ بھی تھا۔بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل وائٹ ہائوس پہنچے تو مرکزی دروازے پر سبکدوش امریکی صدر باراک اوبامہ اور ان کی اہلیہ مشعل اوبامہ نے ان کا استقبال کیا اس دوران انہوں نے ایک مشترکہ تصویر بھی بنوائی جس کے بعد وہ وائٹ ہائوس چلے گئے جہاں میلانیا کو تحفہ پیش کیا ۔

بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہائوس میں براک اوباما سے ملاقات بھی کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہائوس پہنچے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔ دریں اثناء سابق صدر جارج واکر بش اپنی اہلیہ لارا بش کے ہمراہ وائٹ ہائوس پہنچے تو انہوں نے اس دوران وائٹ ہائوس کے باہر تعینات واشنگٹن پولیس کے اہلکاروں سے مصافحہ کیا اور گپ شپ کی ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے سے قبل امریکی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور وائٹ ہائو س کے باہر احتجاج کیا اس موقع پر مظاہرین نے وائٹ ہائوس جانے کی کوشش کی جس پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی۔

مظاہرین نے گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے توڑ دیئے ۔لیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جس سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا۔پولیس نے پانی کی بندقوں کا بھی استعمال کیا۔مظاہرین ’’گوٹرمپ گو‘‘ کے نعرے لگاتے رہے ۔پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتارکرلیا۔مظاہرین نے احتجاج کے دوران سیاہ جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف واشنگٹن میں ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا ۔اس موقع پرٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے متعدد مظاہرین پر کیمیکل کا چھڑکاؤ کیاجبکہ سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب کے باہر ہزاروں کی تعداد میں ٹرمپ مخالف مظاہرین جمع تھے ۔

واشنگٹن کے علاوہ نیویارک میں بھی سینکڑوں افراد نے ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اور سینٹرل پارک کے قریب واقع ٹرمپ ٹاور کے باہر ان کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس مظاہرے میں اداکار رابرٹ ڈی نیرو اور مارک روفالو بھی شامل تھے۔ مظاہرین نے نومنتخب صدر کی اعلان کردہ پالیسیوں پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بازی کی۔اس سے پہلے واشنگٹن ڈی سی سی میں لنکن میموریل کی سیڑھیوں پر اپنے مداحوں کے ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے عہد کیا ہے کہ وہ اقتدار میں آ کر امریکہ کو متحد کر دیں گے اور وہ ملک میں تبدیلی لے کر آئیں گے۔

دو گھنٹے تک جاری رہنے والی اس تقریب میں ان کے خاندان کے افراد، اداکار جان ووئٹ اور سول مین کے گلوکار سیم مور نے شرکت کی۔ٹرمپ نے کنسرٹ کے اختتام پر کہا کہ ہم آپ کے ملک کو متحد کریں گے۔ ہم تمام عوام کے لیے امریکہ کو ایک بار پھر عظیم بنائیں گے۔