تنازعات اور احتجاج کے سائے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 45 ویں امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھالیا

اتحادیوں کے ساتھ مل کر دنیا سے بنیاد پرست اسلامی دہشتگردی کا نام ونشان مٹا دیں گے،اپنی سرزمین کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا،امریکیوں کو ان کے خواب واپس دیں گے، اقتدار امریکی عوام کو منتقل کررہے ہیں ،ملک کے مستقبل کا فیصلہ اب عوام کریں گے،اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ ا اپنا تحفظ کیا لیکن امریکی لوگوں کے تحفظ کے لئے کچھ نہیں کیا، نعروں کی بجائے عملی اقدامات کا وقت آگیا ہے ، اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے تمام ملکوں سے دوستی کریں گے،ہم امریکہ کو عظیم اور محفوظ بنائیںگے،امریکی عوام کو کبھی مایوس نہیں کروں گا ، اپنی طرز زندگی کسی دوسرے پر مسلط نہیں کریں گے، ہم کالے یا سفید سب کو یہ سوچنا ہوگا کہ ہم سب کا خون لال ہے ماضی میں اپنی سرحدوں کی بجائے دوسروں کی سرحدوں کو بچایا ،آج کے بعد صرف امریکی مفادات کو ترجیح دی جائے گی،نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حلف اٹھانے کے بعدپہلاصدارتی خطاب چیف جسٹس سپریم کورٹ جان رابرٹس نے ٹرمپ سے حلف لیا،اوباما ،جوبائیڈن اور دیگر شخصیات کی ٹرمپ کو مبارکباد تقریب میں اوباما انکی اہلیہ مشیل ، سابق صدور جارج ڈبلیو بش ،بل کلنٹن ،جمی کارٹر اور ٹرمپ کی مدمقابل امیدوار ہیلری کلنٹن اور دیگر سیاسی و سماجی رہنمائوں سمیت لاکھوں افراد کی شرکت ،کسی غیر ملکی وفود کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تقریب حلف برداری کے موقع پر واشنگٹن سمیت ملک بھر میںہزاروں افراد کا احتجاج ،پولیس کے ساتھ جھڑپیں مظاہرین کے وائٹ ہائوس کے باہر ’’گوٹرمپ گو‘‘ کے نعرے ،گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے بھی توڑ دیئے،پولیس کا مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ ،علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا، متعدد مظاہرین گرفتار

جمعہ 20 جنوری 2017 23:24

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء) نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تنازعات اور احتجاج کے سائے میں امریکہ کے 45ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھالیا،سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا ، واشنگٹن سمیت ملک بھر میں ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا ،مظاہرین نے وائٹ ہائوس کے باہر احتجاج کرتے ہوئے ’’گوٹرمپ گو‘‘ کے نعرے لگائے،مظاہرین نے گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے بھی توڑ دیئے،پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا، پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے ہی صدارتی خطاب میںبنیاد پرست اسلامی دہشت گردی کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر ہم دنیا سے بنیاد پرست اسلامی دہشتگردی کا نام ونشان مٹا دیں گے،اپنی سرزمین کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا، امریکیوں کو ان کے خواب واپس دیں گے، اقتدار امریکی عوام کو منتقل کررہے ہیں ،ملک کے مستقبل کا فیصلہ اب عوام کریں گے،اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ ا اپنا تحفظ کیا لیکن امریکی لوگوں کے تحفظ کے لئے کچھ نہیں کیا، نعروں کی بجائے عملی اقدامات کا وقت آگیا ہے ، اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے تمام ملکوں سے دوستی کریں گے،ہم امریکہ کو عظیم اور محفوظ بنائیںگے،امریکی عوام کو کبھی مایوس نہیں کروں گا ، اپنی طرز زندگی کسی دوسرے پر مسلط نہیں کریں گے، ہم کالے یا سفید سب کو یہ سوچنا ہوگا کہ ہم سب کا خون لال ہے ماضی میں اپنی سرحدوں کی بجائے دوسروں کی سرحدوں کو بچایا ،آج کے بعد صرف امریکی مفادات کو ترجیح دی جائے گی۔

(جاری ہے)

جمعہ کو کیپٹل ہل میں ملک کے 45ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے صدارتی خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے چیف جسٹس رابرٹ ،سابق صدورجارج بش ،براک اوباما تمام امریکیوں اور تمام دنیاکے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مجھے یقین ہے کہ میں اپنے وہ تمام وعدے پورے کرسکوں گا جس کے تحت میںاپنے ملک کو اپنے معاشرے کو اس کی تعمیر نو کو ترجیح بنایا ،ہمیںمشکلات اورچیلنجز کا سامنا ہو گا لیکن یہ سب ہمیں ایک منظم طریقے سے عمل میںلانا ہوگا ،میں اوبامہ اور ان کی اہلیہ مشعل اوبامہ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ یہ سارا عمل ان کی مدد سے آسان ہوا ، آج کی تقریر کے معنی اور مفہوم عام ہیں ، آج ایک انتظامیہ جارہی ہے اور دوسری آرہی ہے۔

ہم بنیاد پرست اسلامی دہشتگردی کے خلاف پوری مہذب دنیا کو اکٹھا کریں گے اور اس کا زمین سے قلع قمع کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس بار طاقت واشنگٹن ڈی سی سے عوام کی جانب منتقل کررہے ہیں ،ایسے لوگوں کی تعدادبہت کم ہے جو اس سارے سے مطمئن نہیں ہیں اس کا مظاہرہ بھی دیکھنے میں آیا ،اسٹیبلشمنٹ نے ہمیشہ اپنے اوپر کام کیا اور اپنا تحفظ کیا لیکن امریکی لوگوں کے تحفظ کے لئے کچھ نہیں کیا ،چند واقعات کے سوا پورے امریکہ اور تمام مقامات پر لوگوں نے اور خاندانوں نے اس تبدیلی پر خوشیاں منائیں اور منا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی سب سے متعلق ہے اور اس تبدیلی کا تعلق ہر اس شخص سے ہے جو یہاںموجود ہے اور وہ جو یہ سب دیکھ رہا ہے ،آج میں یہ بات سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ امریکہ سب کا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب ایسا نہیں ہوگا کہ ملک کو کوئی حکومت سنبھالے گی ،عوام حکومت کو سنبھالے اور اسے اپنے کنٹرول میں رکھے ۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایک بار پھر اس ملک کے عوام اور اس سرزمین پر بسنے والے لوگ اس ملک کے سربراہ اور اس ملک کے رہنما ہوں گے ،یہاں پر اب پارٹیوں کی حکومت نہیں ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ آپ کو لاکھوں میں سے چنا گیا ہے اور یہ سب کچھ دنیا کے تمام لوگوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے ،امریکیوں کو اپنے بچوں کے لئے اچھے سکولز چاہیئں، اچھی نوکریاں چاہیئں اور اچھے حالات چاہیئں اور یہی سب کچھ ہمارا مقصد ہے ، ہمارے ہاں ایک طرف بہت سارے مسائل بھی موجود ہیں ،ہمارے ہاںخواتین اور مائیں اپنے بچوں کے حوالے سے بہت سے مسائل کا شکار ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ منشیات، کرائم اور سماج دشمن عناصر یہ سارے وہ مسائل ہیں جن کا امریکہ کو سامنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج کے بعد صرف امریکی مفادات کو ترجیح دی جائے گی ، نعروں کی بجائے عملی اقدامات کا وقت آگیا ہے ، اپنے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے تمام ملکوں سے دوستی کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم ایک قوم ہیں دکھ درد بھی ایک ہیں ، ہم ایک نیا ویژن لیکر آگے بڑھیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم سب ملکر امریکی پرچم کو سربلند رکھیں گے ،دنیا سے انتہا پسندی کا خاتمہ کیا جائے گا ،امریکی عوام کو کبھی مایوس نہیں کروں گا ، اپنی طرز زندگی کسی دوسرے پر مسلط نہیں کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ملک دوبارہ خوشحال ہوگا ،باتیں کرنے کا وقت ختم اب کام کرنے کا وقت آگیا ہے ، ملک کی تعمیر وترقی کیلئے دن رات ایک کردیں گے ،ہم امریکہ کو عظیم اور محفوظ بنائیںگے ۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ میں مڈل کلاس کو گھروں سے محروم کر دیا گیا ،وقت آگیا ہے کہ ہم کالے یا سفید سب کو یہ سوچنا ہوگا کہ ہم سب کا خون لال ہے ،امریکی سرزمین کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے ،امیگریشن ،ٹیکس ،تجارت ،خارجہ امور کو ایسا بنائیں گے کہ امریکیوں کو فائدہ پہنچے ،ماضی میں اپنی سرحدوں کی بجائے دوسروں کی سرحدوں کو بچایا ،میں ان سیاستدانوں کی طرح نہیں جو صرف باتیں کرتے ہیں اور کام نہیں کرتے ،ہم صرف مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے ملکوں میں ہم نے اربوں ڈالرز خرچ کئے ،آج کے بعد صرف امریکی مفادات کو ترجیح دی جائے گی ،نئی سڑکیں ،پل اور ایئرپورٹ بنائیںگے ،حقیقی تبدیلی کا عمل آج سے شروع ہو چکاہے ۔ا س سے قبل نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ کے 45ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھا یا۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ سے حلف لیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ سے پہلے نائب صدر مائیک پنس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا،چیف جسٹس سپریم کورٹ جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔کیپٹل ہل میں ہونے والی حلف برداری کی تقریب میں باراک اوباما اپنی اہلیہ مشیل اوباما سمیت موجود تھے اسکے علاوہ دیگر سیاسی و سماجی رہنما سمیت لاکھوں افراد نے تقریب میں شرکت کی۔تقریب میں کسی غیر ملکی وفود کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔

واشنگٹن ڈی سی میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کے موقع پر دو اعشاریہ سات ایکڑ مربع میل رقبہ تمام ٹریفک کیلئے بند اور نو فلائی زون رہا ، جبکہ 12 سیکورٹی ایجنسیوں اور پولیس کے 28ہزار اہلکار ٹرمپ کی حفاظت پر معمو ر تھے ۔تقریب پر سیکیورٹی اقدامات کی مد میں دس کروڑ ڈالر خرچ کیے گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھانے سے قبل واشنگٹن میں اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد کے ہمراہ چرچ میں جاکر مذہبی رسومات ادا کیں ۔

ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ بلیئر ہاؤس سے نکلے تو انکے ساتھ کالی گاڑیوں کا ایک قافلہ بھی تھا۔بعد ازاں ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل وائٹ ہائوس پہنچے تو مرکزی دروازے پر سبکدوش امریکی صدر باراک اوبامہ اور ان کی اہلیہ مشعل اوبامہ نے ان کا استقبال کیا اس دوران انہوں نے ایک مشترکہ تصویر بھی بنوائی جس کے بعد وہ وائٹ ہائوس چلے گئے جہاں میلانیا کو تحفہ پیش کیا ۔

بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہائوس میں براک اوباما سے ملاقات بھی کی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہائوس پہنچے پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ۔ دریں اثناء سابق صدر جارج واکر بش اپنی اہلیہ لارا بش کے ہمراہ وائٹ ہائوس پہنچے تو انہوں نے اس دوران وائٹ ہائوس کے باہر تعینات واشنگٹن پولیس کے اہلکاروں سے مصافحہ کیا اور گپ شپ کی ۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھانے سے قبل امریکی شہری سڑکوں پر نکل آئے اور وائٹ ہائو س کے باہر احتجاج کیا اس موقع پر مظاہرین نے وائٹ ہائوس جانے کی کوشش کی جس پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی۔

مظاہرین نے گاڑیوں اور عمارتوں کے شیشے توڑ دیئے ۔لیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی جس سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرتا رہا۔پولیس نے پانی کی بندقوں کا بھی استعمال کیا۔مظاہرین ’’گوٹرمپ گو‘‘ کے نعرے لگاتے رہے ۔پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتارکرلیا۔مظاہرین نے احتجاج کے دوران سیاہ جھنڈے بھی اٹھا رکھے تھے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف واشنگٹن میں ہزاروں افراد نے شدید احتجاج کیا ۔اس موقع پرٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کے لیے متعدد مظاہرین پر کیمیکل کا چھڑکاؤ کیاجبکہ سینکڑوں مظاہرین کو گرفتار بھی کرلیا گیا۔واشنگٹن کے نیشنل پریس کلب کے باہر ہزاروں کی تعداد میں ٹرمپ مخالف مظاہرین جمع تھے ۔واشنگٹن کے علاوہ نیویارک میں بھی سینکڑوں افراد نے ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اور سینٹرل پارک کے قریب واقع ٹرمپ ٹاور کے باہر ان کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔اس مظاہرے میں اداکار رابرٹ ڈی نیرو اور مارک روفالو بھی شامل تھے۔ مظاہرین نے نومنتخب صدر کی اعلان کردہ پالیسیوں پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے ان کے خلاف نعرے بازی کی۔