افغانستان ، طالبان نے حملہ کرکے 16پولیس اہلکار وں کو ہلاک ، 2 سرکاری چوکیوں پر قبضہ کرلیا

لڑائی قندھار کے میوند ضلعے میں ہوئی،حملہ آوروں نے 3 امریکی ساختہ بکتربند گاڑیوں کو بھی اپنے قبضے میں لے لیا،لڑائی کے دوران 4کمانڈروں سمیت 27طالبان جنگجو بھی مارے گئے،ترجمان صوبائی پولیس ضیا درانی

جمعہ 20 جنوری 2017 23:24

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2017ء) افغانستان میں طالبان نے حملہ کرکے 16پولیس اہلکار وں کو ہلاک جبکہ 2 سرکاری چوکیوں پر قبضہ کرلیا،حملہ آوروں نے 3 امریکی ساختہ بکتربند گاڑیوں کو بھی اپنے قبضہ میں لے لیا،لڑائی کے دوران 4کمانڈروں سمیت 27طالبان جنگجو بھی مارے گئے ۔غیرملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کے جنوبی صوبے میں گذشتہ رات طالبان باغیوں نے بڑا حملہ کیا، جس دوران 16 پولیس اہل کار ہلاک ہوئے جب کہ دو سرکاری چوکیوں پر قبضہ کیا گیا۔

سکیورٹی پر مامور ایک مقامی اہل کار نے بتایا کہ یہ لڑائی قندھار کے میوند ضلعے میں ہوئی۔ اہل کار نے بتایا کہ اِن جھڑپوں کے دوران، افغان افواج نے بھی طالبان کو شدید جانی نقصان پہنچایا۔انھوں نے کہا کہ حملہ آوروں نے تین امریکی ساختہ بکتربند گاڑیوں پر قبضہ کر لیا، جنھیں عرف عام میں ہمویز کہا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی پولیس کے ترجمان، ضیا درانی نے بتایا کہ 27 طالبان جنگجو بھی ہلاک کیے گئیہیں جن میں چار کلیدی کمانڈر شامل ہیں۔

صوبائی حکومت کے ترجمان، صمیم خپلواک نے لڑائی کی تصدیق کی ہے۔ تاہم، مزید تفصیل زیر بحث لانے سے انکار کیا۔قندھار طالبان کا آبائی خطہ رہ چکا ہے۔ اِسے افغانستان کا فی الواقع دارلحکومت کہا جاتا تھا، جب باغی گروپ ملک میں حکمراں تھا، جب سنہ 2001 میں امریکی قیادت والے فوجی اتحاد نے اسے اقتدار سے ہٹایا۔