پاکستان سپر لیگ میں سخت ترین سکیورٹی انتظامات

پنجاب حکومت نے پی سی بی اوراسپورٹس بورڈ پنجاب کو 25 فروری سے 9 مارچ تک صوبے میں دیگر کھیلوں کی سرگرمیاں نہ رکھنے کا مشوردہ دے دیا پنجاب اولمپک ایسوسی ایشن کی زیرنگرانی میں فروری کے آخری ہفتے میں شیڈول پنجاب گیمز کو 22 مارچ تک موخر کردیا

ہفتہ 21 جنوری 2017 16:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) لاہور میں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے فائنل میں سخت سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے پنجاب حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ ( پی سی بی) اوراسپورٹس بورڈ پنجاب کو 25 فروری سے 9 مارچ تک صوبے میں دیگر کھیلوں کی سرگرمیاں نہ رکھنے کا مشوردہ دے دیا ہے۔پنجاب حکومت کے اس فیصلے کے نتیجے میں پنجاب اولمپک ایسوسی ایشن کی زیرنگرانی میں فروری کے آخری ہفتے میں شیڈول پنجاب گیمز کو 22 مارچ تک موخر کردیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت کے اس فیصلے سے پی سی بی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے کیونکہ ریجن کی قائداعظم گریڈ ٹو ٹرافی اور ڈیپارٹمنٹل ٹیموں کی پیٹرنز ٹرافی کے مقابلے یکم مارچ اور 4 مارچ کو بالترتیب طے کیے گئے ہیں۔حکام کسی ناخوشگوار واقعے کے بغیر پی ایس ایل کے فائنل کے انعقاد کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کو یقینی بنانے کے خواہاں ہیں۔

(جاری ہے)

لاہور میں مارچ 2009 میں سری لنکا کرکٹ ٹیم پر ہونے والے دہشت ناک حملے کے بعد پاکستان میں بین الاقوامی کھیلوں کا کوئی مقابلہ نہیں ہوسکا ہے تاہم قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پی ایس ایل کے فائنل کا بغیرکسی ناخوشگوار واقعے کے انعقاد سے کھیلوں کی غیرملکی ٹیموں کو ایک دفعہ پھر پاکستان کے دورے کے لیے قائل کرنے میں اہم ہوگا۔

دوسری جانب رواں ماہ کے اوائل میں پی سی بی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ایس ایل کے فائنل کو دبئی سے لاہور منتقل کرنے کا مقصد دیگر کرکٹ بورڈز کو پاکستان کی بہتر سیکیورٹی معاملات پر قائل کرنا ہے تاکہ بڑی کرکٹ ٹیمیں اپنے دوروں کا دوبارہ آغاز کریں۔پی ایس ایل کا فائنل کھیلنے والی ٹیموں میں چند غیرملکی کھلاڑی بھی شامل ہوں گے اور قذافی اسٹیڈیم لاہور میں تماشائیوں کی کثیر تعداد کی آمد متوقع ہے اسی لیے پنجاب حکومت سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے کسی غفلت کا شکار نہ ہونے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔