کرپشن کیس ،احتساب عدالت کی ڈاکٹرعاصم حسین کو 6ہفتہ کے لیے ہائیڈرو تھراپی کی اجازت

ڈاکٹرعاصم کے وکلا نے کمپیوٹرکی تیارشدہ دستاویزات ماننے سے انکارکردیا ،عدالت نے سابق مشیر پٹرولیم کے وکلاکی درخواست پرفیصلہ محفوظ

ہفتہ 21 جنوری 2017 17:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2017ء) کراچی کی احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف دائر462ارب روپے کے ریفرنس کی سماعت کے دوران ڈاکٹر عاصم کو6ہفتے کے لیے ہائیڈرو تھراپی کرانے کی اجازت دیتے ہوئے 28جنوری کو میڈیکل بورڈ سے رائے اور مزید گواہ طلب کرلیئے ہیں۔دوران سماعت 462ارب مبینہ کرپشن کیس میں ڈاکٹرعاصم کے وکلا نے کمپیوٹرکی تیارشدہ دستاویزات ماننے سے انکارکردیا ،کراچی کی احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے وکلاکی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

کراچی احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف 462 ارب روپے مبینہ کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی،سماعت میں ڈاکٹرعاصم اور اطہر حسین عدالت میں پیش ہوئے جبکہ عدالت نے ملزم اعجاز چوہدری کی استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی۔

(جاری ہے)

عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے وکلا کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم کی طبعیت ناساز ہے ڈاکٹرز نے عاصم حسین کو مسلسل ہائیڈرو تھراپی کرانے کا مشورہ دیا ہے۔

ڈاکٹر عاصم کو مزید ضیا الدین اسپتال سے ہائیڈرو تھراپی کرانے کی اجازت دی جائے۔ نیب کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کو عام ملزم کی طرح ٹریٹ کیا جارہا ہے ۔عدالت سے استدعا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی ضمانت سے متعلق سندھ ہائیکورٹ میں فیصلہ محفوظ ہو چکا ہے ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک کوئی کارروائی نہ کی جائے۔ عدالت مین نیب کے پراسیکیوٹر الطاف احمد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم ایک ملزم ہے پچھلی نشست پر بیٹھنا چاہیے ڈاکٹر عاصم یہاں بیٹھ کر عدالت میں کمنٹس پاس کرتے ہیں اور کیس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرتے ہیں اگر آئندہ سماعت پر ڈاکٹر عاصم پچھلی نشست پر نہ بیٹھے تو میں کیس نہیں چلا سکوں گا ۔

عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے وکیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم پر الزام لگایا گیا کہ نارتھ ناظم آباد میں زمین پر قبضہ کیا ہے جبکہ اس سے متعلق ڈاکٹر عاصم کوآج تک کوئی نوٹس ہی نہیں ملا جب زمین پر قبضہ کیا ہی نہیں تو خالی کیا کرتے۔ تفتیشی افیسر نے زمینوں پر قبضے سے متعلق ایک ہی روز میں دستاویزات تیار کیں جو کہ جعلی ہیں جبکہ نیب کے تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ضیا الدین گروپ کو رفاعی مقاصد کے لئے زمین الاٹ کی گئی تھی لیکن ڈاکٹر عاصم نے اسے تجارتی مقاصد کے لئے استعمال کیا۔

اسی حوالے سے سپریم کورٹ میں بھی کیس زیر التوا ہیں۔ ماتحت عدالت کیسے کوئی حکم جاری کرسکتی ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کا موقف سنتے ہوئے کیس میں مزید گواہی کے لئے گواہوںکو طلب کر لیا جبکہ ڈاکٹر عاصم کو 6 ہفتوں تک ضیا الدین اسپتال سے ہائیڈرو تھراپی کرانے کی اجازت دیتے ہوئے سماعت 28 جنوری تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :