کراچی میں گاڑیاں چھیننے اور چوری ہو کر ملک کے دوسرے صوبوں میں منتقل ہونے کی شرح میں کمی آئی ہے،ڈی آئی جی سی آئی اے

ہفتہ 21 جنوری 2017 18:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2017ء) ڈی آئی جی سی آئی اے ڈاکٹرجمیل احمد نے کہا ہے کہ ملک میں جاری آپریشن ضرب عضب کے بعد کراچی میں گاڑیاں چھیننے اور چوری ہو کر ملک کے دوسرے صوبوں میں منتقل ہونے کی شرح میں کمی آئی ہے ۔گزشتہ پانچ سالوں کے دوران کراچی سے چھینی گئی 750گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں مالکوں کے سپرد کررہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہفتہ کو اے سی ایل سی شریف آباد میں چھینی گاڑیوں کو ان کے مالکان کے حوالے کرنے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہا کہ سندھ پولیس کی جانب سے موٹرسائیکل مینوفیکچررز اور ٹریکٹر کمپنیوں کو تجویز دی گئی ہے کہ وہ موٹرسائیکل اور گاڑیوں میں 4سے 6خفیہ مقامات پر چپس آوایزاں کریں تاکہ گاڑی کی چوری کے بعد پارٹس کے کھلنے اور گاڑی کی چیسز کی کٹنگ کرکے بازاروں میں فروخت کے وقت اس بات کی تصدیق ہوسکے کہ یہ پارٹس کس چوری شدہ گاڑی کے ہیں ۔

(جاری ہے)

چپس کے ذریعہ پارٹس بیچنے والے کے ذریعہ ملزمان تک باآسانی پہنچا جاسکے گا ۔انہوںنے کہا کہ شہر قائد میں یومیہ 5سے 6گاڑیاں چوری اور 7سے 8گاڑیاں چھینی جاتی ہیں ۔جبکہ روزانہ موٹرسائیکلوں کے چھیننے اور چوری کرنے کے 50سے زائد واقعات ہوتے ہیں ۔انہوںنے بتایا کہ عدالتی کارروائی کے بعد 46موٹرسائیکلوں میں سے 13مالکان کے حوالے کردی گئی ہیں جبکہ گمشدہ 245موٹرسائیکل نظارت منتقل کردی جائیں گی ۔454موٹرسائیکلوں کاغذات کی تصدیق کے بعد مالکان کو دی جارہی ہیں جبکہ 25گاڑیاں ان کے اصل مالکان کے سپرد کردی ہیں ۔اس موقع پر ڈی آئی جی سی آئی اے ڈاکٹرجمیل احمد نے اچھی کارکردگی پر افسران و اہلکاروں میں انعامی رقم کے چیکس بھی تقسیم کیے ۔

متعلقہ عنوان :