آج میانمیار، فلسطین ، کشمیر اور دیگر خطوں میں مسلمان زیر عتاب ہیں ، یورپ اور امریکا میں انتہا پسندی اور دہشتگردی کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے،سردار محمد مسعود خان

اسلام کا دہشتگردی اور انتہا پسندی سے کوئی تعلق نہیں ، بھارت بھی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشتگردی سے جوڑنے اور بد نام کرنے کی کوشش کر رہا ہے ، سیکرٹری جنرل رابطہ عالم اسلامی ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم لعیسیٰ اور وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں،دورہ پاکستان ،آزاد کشمیر کے عوام کیساتھ ان کی اخوت اور محبت کا مظہر ہے، تقریب سے خطاب

ہفتہ 21 جنوری 2017 18:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2017ء) صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد مسعود خان نے کہا ہے کہ آج میانمیار، فلسطین ، کشمیر اور دیگر خطوں میں مسلمان زیر عتاب ہیں ، یورپ اور امریکا میں انتہا پسندی اور دہشتگردی کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے ۔ اسلام کا دہشتگردی اور انتہا پسندی سے کوئی تعلق نہیں ۔

بھارت بھی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشتگردی سے جوڑنے اور بد نام کرنے کی کشش کر رہا ہے ۔ اسلام میانہ روی کا مذہب ہے ۔ جس نے ہر انسانی معاملے میں میانہ روی کا درس دیا ہے ۔ رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم لعیسیٰ اور ان کے وفد کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ ان کا یہ یہ دورہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے عوام کے ساتھ ان کی اخوت اور محبت کا مظہر ہے ۔

(جاری ہے)

ورلڈ مسلم لیگ نے عالمی سطح پر ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی کھل کر حمایت کی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی کی جانب سے سیکرٹری جنرل ورلڈ مسلم لیگ پروفیسر ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ اور ان کے وفد کے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

صدر سردار محمد مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی افواج انسانیت کے خلاف جرائم اور کشمیریوں کی نسل کشی کر رہی ہے ۔ گزشتہ 70 سال میں 5 لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے ۔ ان شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ دوستوں اور دشمن کے لیے ہمارا واضح پیغام ہے کہ کشمیری عوام کی آزادی کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔

جدید ترین اسلحہ سے لیس فوج کا نہتے مقابلہ کرنے والے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ آزاد کشمیر حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے شہداء کی بیوائوں ، بچوں اور ورثاء کے لیے فنڈ قائم کر دیا ہے ۔ انشاء اللہ جلد کشمیر آزاد ہو گا ۔ اور ہم یہ امانت سرینگر میں اپنے بھائیوں کے حوالے کریں گے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اس وقت عالمی سطح پر مسلم امہ باہمی اختلافات انتشار اور لڑائی جھگڑے کا شکار ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس سٹیج سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم اور کشمیریوں کی نسل کشی بند کرے ۔ قابض افواج کو کشمیر سے واپس بلائے ۔ کشمیری قوم کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی روشنی میں حق خود ارادیت دیا جائے تاکہ وہ اپنی سر زمین اور آئندہ نسلوں کے مستقبل کا فیصلہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو آزادی دلانا صرف آزاد کشمیر اور پاکستان کی ذمہ داری نہیں یہ اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی بھی ذمہ داری ہے ۔

کیونکہ کشمیر اس کائنات کا حصہ اور کشمیری اس دنیا کے شہری ہیں۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کو اتحاد اور یگانگت کی ضرورت ہے ۔ باہمی اختلافات ہماری سب سے بڑی کمزوری ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے سعودی عرب کے عوام اور حکومت کا شکریہ اد اکیا ۔ جنہوں نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کی سیاسی ، اخلاقی اور مالی مدد کی ۔