اورنج ٹرین منصوبے میں مبینہ فراڈخدیجہ فاروقی نے پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی

ٹرین منصوبے کی22زیر زمین شاخوں کی لمبائی ڈیزائن سے کم نکلی ٹرین چلنے پر حادثہ ہوسکتا تھا شہباز حکومت کے منصوبے خزانے پر بوجھ اور انسانی جان کیلئے خطرناک ہیں،رکن صوبائی اسمبلی

ہفتہ 21 جنوری 2017 20:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) پاکستان مسلم لیگ ق کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمرفاروقی نے اورنج ٹرین منصوبے میں مبینہ فراڈ پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی انہوںنے اپنی تحریک التوائے کار میں کہا کہ اورنج ٹرین منصوبے کی 22زیر زمین شاوں کی لمبائی ڈیزائن سے کم نکلی، لمبائی ساڑھے 16میٹر کی بجائے 11میٹر نکلی ،ٹرین چلنے پر حادثہ ہوسکتا تھا انہوںنے کہا کہ ٹھیکیدار نے ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ستون نمبر258اور359کی کنکریٹ کی22زیر زمین شاخوں کی لمبائی ڈیزائن سے کم کرکے منصوبے کو حفاظتی نکتہ نگاہ سے خطر ے میں ڈال دیا ،فراڈ نیسپاک کے نگران انجینئر نے شک پڑنے پر پکڑا اور جب ان زیر زمین ستونوں کاخاص سکینر کے ذریعے الٹرا سائونڈ ٹیسٹ کیا گیا جس میں ان کی زیر زمین لمبائی ڈیزائن کے مطابق ساڑھے سولہ میٹر کی بجائے 11سی12میٹر نکلی جس پر ٹھیکہ نئی کمپنی کو15فیصد مہنگے ریٹ پر دے دیا گیا جس سے منصوبے کی لاگت3سی5ارب روپے بڑھ جائے گی۔

(جاری ہے)

خدیجہ فاروقی نے کہا کہ شہباز حکومت کے منصوبے خزانے پر بوجھ اور انسانی جان کیلئے خطرناک ہے ابھی اورنج ٹرین کا ٹریک ہی زیر تعمیر ہے جس پر درجنوں افراد حادثات میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔دوسری طرف محکمہ سوشل سیکیورٹی پنجاب نے ایل ڈی اے کے نام خط میں انکشاف ہوا ہے کہ منصوبے پر کام کرنے والے مزدوروں کو سوشل سیکیورٹی قوانین کے تحت ادائیگی معاہدے کا حصہ ہے لیکن اس مد میں کروڑوں روپے مزدوروں تک نہیں پہنچے اور وہ کرپشن کی نذ ر ہوچکے ہیں ۔انہوںنے اپنی تحریک میں مطالبہ کیا کہ اس معاملہ کو بحث کے لیے اسمبلی میں پیش کیا جائے اور فراڈ میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی سے پنجاب اسمبلی کے ایوان کو مطلع کیا جائے۔