رائے ونڈ، وزیر اعلیٰ پنجاب کا تحفہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال عوام کو سہولیات دینے میں پیچھے اور عملہ کی ساس بہو نما لڑائیوں میں نمبر لے گیا

پرائیوئٹ انتظامیہ اورسرکاری ڈاکٹروں کی آئے روز تو تکار غریب مریضوں کیلئے شدید درد سر بن گئی ،ذرا ذرا سی بات پر ہڑتال معمول بن گئی ،مریض علاج سے محروم

ہفتہ 21 جنوری 2017 20:57

رائے ونڈ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا تحفہ تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال عوام کو سہولیات دینے میں پیچھے اور عملہ کی ساس بہو نما لڑائیوں میں نمبر لے گیا، پرائیوئٹ انتظامیہ اورسرکاری ڈاکٹروں کی آئے روز ہونے والی تو تکار غریب مریضوں کیلئے شدید درد سر بن گئی ،ذرا ذرا سی بات پر ہڑتال کردی جاتی ہے ،مریض علاج سے محروم واپس لوٹنے لگے ،گزشتہ روز ہسپتال کے پرائیوئٹ ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر جاوید شہر یار نے ماتحت سکیورٹی گارڈوں کی مدد سے بے ہوشی کے سرکاری ڈاکٹرکلیم اللہ ساقی کو معمولی تکرار پر بیدردی سے پیٹ ڈالا ، بیچارے معذور ڈاکٹر کے ہاتھ کی ایک انگلی ٹوٹ گئی ،سرکاری ڈاکٹروں اور عملہ نے ڈاکٹرکلیم اللہ ساقی سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پرائیوئٹ انتظامیہ کے خلاف کام بند کرکے ہڑتال کردی اور ہسپتال کے برآمدے میں اکٹھے ہوکر نعرے بازی کی ،آئوٹ ڈور مریضوں کا شعبہ بند ہونے سے سینکڑوں مریض چار گھٹنے تک خوار ہوتے رہے ،ڈاکٹر کے اپنے کمروں سے باہر آکر احتجاج میں شامل ہونے سے ان کے کمرے خالی ہوگئے ،ہسپتال میں آہو بکار شروع ہونے سے بھگدڑ گئی ،آپریشن اور ڈیلیوری کیس کیلئے آئی ہوئی حاملہ خواتین کے اوسان خطا ہوگئے ،ہنگامی حالات میں کئی مریض پرائیوئٹ ایمبولینسوں پر دیگر ہسپتالوں تک پہنچے ،واقعہ کی اطلاع پاکر ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر ذوالفقار موقع پر پہنچ گئے ،جنہوں نے لاہور یونیورسٹی کے پرائیوئٹ ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر جاوید شہریار کو فی الفور کام کرنے سے روک دیاہے اورتشدد میں ملوث دو سکیورٹی گارڈ معطل کردئیے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

واقعہ کے حقائق جاننے کیلئے انکوائری کمیٹی بنادی ،معلوم ہوا ہے کہ واقعہ بے ہوشی کے ڈاکٹر کلیم اللہ ساقی کے بچوں کے ہسپتال کے گرائونڈ میں موٹرسائیکل چلانے کی وجہ سے پیش آیا ،جس پر ڈاکٹر کلیم اللہ ساقی کے بچوں کا ہسپتال میں داخلہ بند کردیا گیا، ڈاکٹر کلیم اللہ ساقی نے ایڈمنسٹریٹرڈاکٹر جاوید شہر یار کے دفتر میںجاکر شکائت کی تو وہاں بحث و مباحثہ کے دوران بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی اور ایڈمنسٹریٹرڈاکٹر جاویدشہر یار نے مبینہ طور پرسکیورٹی گارڈوں کیساتھ ملکر کمرہ بند کرکے ڈاکٹر کلیم اللہ ساقی کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ،متاثرہ ڈاکٹر کلیم اللہ ساقی نے میڈیکل لیگل حاصل کرلیا ہے ،یادرہے کہ ہسپتال کی انتظامی ذمہ داری پرائیوئٹ کمپنی لاہور یونیورسٹی کے سپرد ہے ،اس طرح اختیارات کااستعمال ہی تنازعات کی اصل وجہ بنتا ہے ۔

اس سلسلے میں لاہور یونیورسٹی سے متعلقہ ہسپتال کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹرجاوید شہریار نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے ڈاکٹروں کی من مانیاں ختم کرنے کیلئے سرکاری ہسپتالوں کے انتظامات پرائیوئٹ کمپنیوں کے حوالے کررکھے ہیں ،یہ بات یہاں کے بعض ڈاکٹروں کو ناگوار گزرتی ہے ،ڈاکٹرہر شعبے میں اپنی اجارہ داری قائم کرنا چاہتے ہیں اور ہم ان کے آڑے آتے ہیں اور کسی کو غلط کام کرنے کی اجازت نہیں،مذکورہ ڈاکٹر کے بچے ہسپتال میں موٹرسائیکل سیکھنے کی مشق کرتے ہیں جب ان کو منع کیا گیا کہ یہ غلط ہے تو ڈاکٹر ساقی نے دفتر آکر گالی گلوچ کیا جس پر سکیورٹی گارڈوں کیساتھ دھکم پیل میں اس کو معمولی ضرب آگئی جس کا تماشہ بناکر مقصد حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،سکیورٹی گارڈوں نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے ۔