ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی گلگت بلتستان جعفراللهکے حلقے کی سڑک آثار قدیمہ کا منظر پیش کرنے لگی، روڈ قلی غائب، محکمہ تعمیرات کے حکام بھی خاموش

ہفتہ 21 جنوری 2017 22:15

غذر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 جنوری2017ء) ڈپٹی سپیکر صوبائی اسمبلی گلگت بلتستان جعفراللهکے حلقے کی سڑک اثار قدیمہ کا منظر پیش کرنے لگی روڈ قلی غائب محکمہ تعمیرات کے حکام بھی خاموش، محکمہ تعمیرات عامہ گلگت کی مجرمانہ غفلت شروٹ سے گلگت تک بارشوں سے تباہ حال روڈ سے تاحال ملبہ نہیں ہٹایا گیا غذر سے گلگت کی طرف سفر کیا جائے توگلگت کے ایریا شروع ہونے کے ساتھ ہی روڈ اثار قدمہ کا منظر پیش کر رہا ہے شروٹ نالہ کے مقام پر روڈ کی خستہ حالی کا شکار ہے جبکہ ہرپون کے مقام پر تنگ سڑک پر تاحال کام شروع نہ ہوسکامحکمہ تعمیرات عامہ گلگت کے منٹینس انچارچ مکمل طور پر خاموش ہے ادھر شروٹ اور شکیوٹ سے تعلق رکھنے والے افراد اکبر خان ۔

(جاری ہے)

عبدالصمد اور ولی جان نے میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ نے بارگو شروٹ اور شکیوٹ کے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک بند نہیں کیا تو عوام شدید احتجاج پر مجبور ہونگے گاہکوچ سے بیارچی تک روڈ کو ٹھیک کر دیا گیا مگرگلگت کے حدود کے اغاز کے ساتھ ہی روڈ جگہ جگہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور محکمہ تعمیرات عامہ گلگت کی مشنری نہ جانے کہا پر ہے پہلے روڈ کی دیکھ بال کے لئے روڈ قلی بھی نظراتے تھے اب تو وہ بھی غائب ہوگئے ہیں یہ سب کچھ محکمہ تعمیرات عامہ کے مینٹنس کے حکام کی نااہلی ہے اگر روڈ کی مرمت کام شروع نہ ہوا تو شدید احتجاج پر مجبور ہونگے اور اس کی زمہ داری محکمہ تعمیرات عامہ گلگت پر عائد ہوگی دوسری طرف ہرپون کے مقام پر 2010میں سیلاب سے تباہ حال روڈ کو تاحال ٹھیک نہیں کیا گیا ہے اور روڈ اتنا تنگ ہے کہ ایک گاڑی بڑی مشکل سے روڈ کراس کرتی ہے جس باعث سائڈ کے معاملے پر کئی بار اس تنگ سڑک پر لڑائی جھگڑے ہوگئے ہیں مگر حکام مکمل طور پر خاموش ہے اس روڈ کو چھ سال گزرنے کے باوجود بھی ہرپون میں موجود تنگ سڑک سے ملبہ نہیں اٹھایا گیاجو محکمہ تعمیرات عامہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے