فاٹا کے عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے،اقبال جھگڑا

فاٹا میں آئل اینڈگیس کی پیداوار کے سلسلے میں 15 بلاکس میں سے 5 بلاکس پر کام مکمل ہوگیا ہے، فاٹا کو سی پیک سے لنک روڈ مہیاکئے جارہے ہیں جس سے عوام کی اقتصادی ومعاشی حالت میں بہتری آئیگی ، علاقہ بھی ترقی کرسکے گا ،گورنرخیبرپختونخوا

ہفتہ 21 جنوری 2017 22:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2017ء) گورنرخیبرپختونخوا انجینئراقبال ظفرجھگڑا نے کہاہے کہ فاٹا کے عوام کو بنیادی ضروریات زندگی کی سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔فاٹا قدرتی وسائل سے مالامال ہے اور ہماری کوشش ہے کہ وہاں پر موجود قدرتی وسائل سے بھرپور طور پراستفادہ کیاجائے ۔مہمندماربل سٹی کو سی پیک سے ملانے کی منظوری دی جاچکی ہے جسے انٹرنیشنل انڈسٹری کادرجہ حاصل ہوگا۔

کرم تنگی ڈیم پرکام شروع ہوچکاہے جس سے نہ صرف زراعت کے شعبہ میں ترقی ہوگی بلکہ انرجی بحران پر بھی کافی حد تک قابو پانے میں مدد مل سکے گی۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ فاٹا کے عوام کو ترقی کے قومی دھارے میں لانے کیلئے فاٹاکے عوام کی مرضی ومشاورت سے فاٹا میں ریفارمز لارہے ہیں اور اس سلسلے میں وزیراعظم پاکستان محمدنوازشریف کی ہدایت پر مشیرخارجہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جس نے پورے فاٹا کے دورے کئے ہیں اور وہاں کے مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی آراء لی گئی ہیں جس میں اکثریت نے فاٹا کو صوبے میں ضم کرنے کی تجویز کی حمایت بھی کی ہے۔

(جاری ہے)

انہو ںنے کہاکہ فاٹا میں آئل اینڈگیس کی پیداوار کے سلسلے میں 15 بلاکس میں سے 5 بلاکس پر کام مکمل ہوگیا ہے۔ فاٹا میں آئل اینڈ گیس کی ذخائرسوئی گیس سے دوگناہے اورایک محتاط انداز کے مطابق فاٹا میں گیس کی20 ٹریلین کیوبک فٹ گیس کے ذخائر موجود ہیں۔گورنرنے کہاکہ فاٹا کو سی پیک سے لنک روڈ مہیاکئے جارہے ہیں جس سے فاٹا کے عوام کی اقتصادی ومعاشی حالت میں بہتری آئیگی اورفاٹا بھی ترقی کرسکے گا۔

انہوں نے کہاکہ فاٹا میں ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پرمنتقل کیاگیا ہے جس سے نہ صرف بجلی بچائی جارہی ہے بلکہ مسلسل ٹیوب ویلوں کے چلنے سے فاٹا کے عوام کو پینے کی صاف پانی کی فراہمی بھی یقینی بنائی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ خارباجوڑ میں شمسی توانائی سے چلنے والے سٹریٹ لائٹس بھی لگائے گئے ہیں اور باڑہ میں شمسی توانائی کے سٹریٹ لائٹس لگانے کاکام بھی جلد مکمل ہوجائیگا۔

گورنرنے کہاکہ فاٹامیں پولیو کامکمل خاتمہ تقریباً ہوچکاہے اور امیدہے کہ مارچ 2017 تک فاٹا پولیو فری بن جائیگا۔انہوں نے کہاکہ ایجنسی ہیڈکوارٹرباجوڑمیں تھلیسیمیاکے مریضوں کے لئے بلڈٹرانسفیوژن سنٹرکاقیام اور کڈنی ڈائلیسز سنٹربھی قائم کیاگیاہے۔سکولوں میں نصابی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں پرتوجہ دی جارہی ہے اورسپورٹس فیسٹول منعقدکئے جارہے ہیں۔

فاٹا کے مختلف ایجنسی ہیڈکوارٹرز کی اربنائزیشن کے منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔خار باجوڑ ایجنسی کومیونسپل سہولیات دی گئی ہیں جبکہ باقی شہروں پر کام جاری ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ہرایجنسی کی سطح پر ایک کیڈٹ کالج کے قیام کامنصوبہ بھی روبہ عمل ہے سرہ روغہ جنوبی وزیرستان میں کیڈٹ کالج قائم کیا جاچکاہے مومندمیں زیرتعمیرہے جبکہ باقی ایجنسیوں میں بھی کیڈٹ کالج قیام کیے جائیں گے۔ فاٹا سے دہشت گردوں کے مراکز کے خاتمے اوران کانیٹ ورک توڑنے میں پاک آرمی کے اپریشن ضرب عضب کی کامیابی کا بڑاہاتھ ہے اورقبائلی عوام اورسیکیورٹی فورسیز کے قربانیوں کی بدولت آج نہ صرف فاٹا بلکہ پورے ملک میں امن وسکون کا دو رلوٹ آیاہے۔

متعلقہ عنوان :