مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کے لئے مل جل کر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری، مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ کے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے سے خطاب

اتوار 22 جنوری 2017 12:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2017ء) ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کیلئے مل جل کر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے عالم اسلام اس وقت انتشار اور ظلم وجبر کا شکار ہے اور جو ممالک ایک دوسرے سے دور ہیں ان میں کشیدگی کو دور کرنے اور ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے سعودی عرب بالخصوص رابطہ عالم اسلامی اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے ان خیالات کا اظہار مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل شیخ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ کے اعزاز میں گزشتہ روز دیئے گئے عشائیے میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب عالم اسلام میں مرکزی حیثیت رکھتاہے اور عالم اسلام میں پائے جانے والے اختلافات کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ کشمیر ، فلسطین ، برما ، شام اور یمن میں لوگ اپنی آزادی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں اور عالم اسلام کو مل کر ان کی سیاسی اور اخلاقی حمایت کرنی چاہئے اور ان کو مشکلات سے نکالنے کیلئے کردار ادا کرنا چاہئے۔

مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹرعبدالکریم العیسیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کا منصب ہی یہی ہے کہ مسلم امہ کے مابین اختلافات کو ختم کیا جائے اور اتحاد ویگانگت کی فضا کے قیام کی کوششیں کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اسلام کو اس وقت جو سب سے بڑا چیلنج درپیش ہے وہ دہشتگردی ہے۔ انہوں نے یہ بات واضح کی کہ دہشتگردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ علماء میدان میں آکر دہشتگردی کو مسترد کریں۔ ڈاکٹر عبدالکریم نے اپنے اس دورے کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا کہ اس دورے میں مختلف سطح کے وفود سے ہونی والی ملاقاتوں سے ایک بہتر لائحہ عمل اختیار کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کی قیادت کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا۔ عشائیہ میں بڑی تعداد میں مسلم ممالک کے سفیروں ، صحافیوں اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے علاوہ سینیٹرز محمد طلحہ محمود، مشاہد حسین سید اور اراکین قومی اسمبلی نے بھی شرکت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :