مقبوضہ کشمیر میںپیلٹ متاثرین کا شدید سردی کے باوجوداحتجاجی دھرنا

پیلٹ گن اور دیگر مہلک ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی لگانے اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ

اتوار 22 جنوری 2017 13:30

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) مقبوضہ کشمیر میںپیلٹ متاثرین نے شدید سردی کے باوجود قابض انتظامیہ کی بے حسی اور انصاف پسند اداروں کی بے رخی کے خلاف سرینگر میں احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے مہلک ہتھیاروں کے استعمال پر فوری طور پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق وادی کے مختلف علاقوں سے آنے والے پیلٹ متاثرین نے پریس کالونی سرینگر میں احتجاجی دھرنا دیا اور اپنی مدد آپ کے تحت’’ پیلٹ وکٹمز ایسوسی ایشن‘‘ قائم کرنے کا اعلان کیا۔

متاثرین نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اسپتالوں میں ان کی مدد کی۔ انہوںنے پیلٹ گن اور دیگر مہلک ہتھیاروں کے استعمال پر پابندی لگانے اور انہیں انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

ہاتھوں میں بینرز لئے متاثرین ’’ہمارے ساتھ انصاف کرو ،پیلٹ چلانا بند کرو ‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔احتجاج میں شامل محمد الطاف میر نے صحافیوں کو بتایاکہ ہم وہ متاثرین ہیںجن کی آنکھوں کی بینائی چھین لی گئی ہے اوراب ہم ایک دوسرے کی مدد کریں گے اور ایک دوسرے کا سہار ا بنیں گے ۔

ایسوسی ایشن کے سیکرٹری محمد اشرف وانی نے مطالبات کی فہرست جاری کرتے ہوئے کہاکہ بینائی واپس لانے کیلئے انہیں بیرون ملک سپتالوں میں علاج ومعالجہ کی سہولت فراہم کی جائے، متاثرین اور عام نوجوانوں کے خلاف درج مقدمات واپس لیے جائیں اور نوجوانوں کو ہراساں کرنا بندکیا جائے ۔ احتجاج میں وائس آف وکٹمز کے کوآرڈینیٹر عبدالروف خان نے بھی شرکت کی۔

انہوں نے کہاکہ اگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے پیلٹ گن کا استعمال روکنے کے لیے بھارت پر بروقت دبائو ڈالا ہوتا تو آج کشمیر میں اتنے نوجوان بینائی سے محروم نہ ہوتے۔8جولائی 2016ء کو حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد عوامی احتجاجی تحریک کے دوران بھارتی فورسز کے پیلٹ لگنے سے ہزاروں افراد زخمی ہوئے تھے جن میں 136 نوجوان ایک یا دونوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوئے ۔

متعلقہ عنوان :