مردم شماری میں پختونوں کی عددی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش الیکشن سے بھی بڑی دھاندلی تصور کی جائے گی،آفتاب شیرپائو

اتوار 22 جنوری 2017 19:51

ُُُپشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2017ء) قومی وطن پارٹی کے مرکزی چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ اگر مردم شماری میں پختونوں کی عددی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی تویہ الیکشن سے بھی بڑی دھاندلی تصور کی جائے گی اور ہم اس کی بھرپور مخالفت کریں گے ۔وطن کور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے تشویش کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت کے اقدامات سے مردم شماری میں خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کی بو آرہی ہے اور ایسے خدشات پیدا کئے جارہے ہیں جس سے پختونوں کی مفادات کو ٹھیس پہنچے گا۔

انھوں نے کہا کہ مردم شماری کیلئے جو طریقہ کار صوبہ خیبر پختونخوا کیلئے اپنا یا جا رہا ہے اس سے ہمیں سخت تشویش ہے ۔اس نسبت انھوں نے کہا کہ گھر گھر گنتی کیلئے پنجاب اور سندھ کیلئے کائونٹنگ مشینری لاہور اور کراچی میں بنائے گئے ہیں لیکن اس کے برعکس ہمارے صوبے کیلئے اسلام آباد میں یہ مراحل پایہ تکمیل تک پہنچائے جائیں گے ۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اس سے ہمیں خدشات پیدا ہو رہے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ گزشتہ دس سالوں میں پنجاب کی آبادی میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے جبکہ ہماری آبادی میں اضافہ ہوا ہے لہٰذا ہمیں وسائل اور اسمبلیوں میں سیٹوں سے محروم کرنے کی سازش ہو رہی ہے اورہم اس سازش کو ناکام بنانے کیلئے جدوجہد کریں گے۔انھوںنے کہا کہ مردم شماری ہر دس سال بعد لازمی کرانے کیلئے قانون میں ترامیم ہماری کوششوں سے ممکن ہوئی ہے۔

انھوںنے کہا کہ فاٹا کا خیبر پختونخوا میں انضمام وقت کا تقاضا ہے لہٰذا اس کو بھی التویٰ میں رکھنے کی سازشیں ہو رہی ہیں تاکہ فاٹا کے عوام کو اپنے حقوق سے محروم رکھا جا سکے ۔انھوںنے کہا کہ قابل تقسیم محاصل میں فاٹا کیلئے دو فیصد کے وسائل مختص کئے جائیں ۔انھوںنے چاروں صوبوں سے اپیل کی فاٹا کی پسماندگی اورمشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے وہ فراخدلی کا مظاہرہ کرے اور صرف پانج سال کیلئے دو فیصد وسائل میں ان کو حصہ دار بنائے۔

انھوںنے کہا کہ فاٹا کے عوام نے بے تحاشہ قربانیاں دی ہیں لہٰذا ان کو قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ انھوںنے کہا کہ سی پیک ملک کی ترقی کیلئے انتہائی ضروری ہے اور ہم اس کی بھرپور حمایت کرتے ہیں لیکن وفاقی حکومت نے خیبر پختونخوا کو اس سلسلے میں نظر انداز کیا ہے اور یوں ہمیں اس کے ثمرات سے محروم رکھا جا رہاہے۔انھوںنے کہا کہ حب الوطنی کے جذبہ سے سرشار ہوکر وفاقی حکومت خیبر پختونخوا کی حالت زار پر توجہ دے اور یہاں کے عوام کی مشکلات حل کرے۔

انھوںنے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے مابین تعلقات میں تنائو خطہ کیلئے نقصان دہ ہے لہٰذا حکومتی سطح ،اسٹبلشمنٹ کی سطح اور عوام کی سطح پر تعلقات بہتر بنانے کیلئے کوششیں کرنی چاہیے کیونکہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات کی بہتری خطے کیلئے نیک شگون ہے۔ انھوںنے امریکن صدر کی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے معیشت پر بڑی توجہ مرکوز کی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ عالمی سطح پر ان کی پالیسیوں میں معاشی اصلاحات پر زیادہ انحصار ہوگا۔

انھوںنے پاکستانی حکومت سے کہا کہ قومی مفادات کے تناظر میں ہمیں اپنی خارجہ اور معاشی پالیسیاں اس انداز سے بنانی چاہیے کہ قومی مفادات کا تحفظ ہوسکے۔اس موقع سابقہ امیدوارPK-60الائی اور ممتاز سیاسی رہنماء نعیم شاہین نے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پر سینئر صوبائی وزیر اور قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو،سابقہ سینیٹر حاجی غفران اور دیگر بھی موجود تھی

متعلقہ عنوان :