جرائم پیشہ کیخلاف مسلسل کریک ڈاؤن اور کراچی آپریشن کے نتیجے میں کراچی میں ہر نوعیت کے جرائم میں واضع کمی ہوئی ہے

ڈی آئی جی سی آئی اے ڈاکٹر جمیل احمد کی میڈیا سے بات چیت

اتوار 22 جنوری 2017 21:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جنوری2017ء) دی آئی جی سی آئی اے داکٹر جمیل احمد نے کہا ہے کہ کرمنلز و جرائم پیشہ کے خلاف مسلسل کریک ڈاؤن اور کراچی آپریشن کے نتیجے میں کراچی میں ہر نوعیت کے جرائم میں واضع کمی ہوئی ہے،وہ ا اتوار کوینٹی کار لفٹنگ سیل کے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے، اس موقع پر ایس ایس پی اے سی ایل سی منظور کھٹیان بھی موجود تھے۔

ڈی آئی جی سی آئی اے ڈاکٹر جمیل احمد نے کہا کہ سی آئی اے کے تمام یونٹس اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (AVCC)، اسپیشل انویسٹی گیشن سیل (SIU)، اینٹی کار لفٹنگ سیل (ACLC)اور خصوصی بنائے گئے اینٹی سیل فونز کرائم یونٹ (ACCU)اپنے اپنے ٹاسک ، اغوائ برائے تاوان گینگ، بھتہ مافیا، بینک ڈکیتوں، موٹر سائیکل اور کارلفٹنگ گروہوں اور موبائل فونز ڈکیت گروہوں کے خلاف کاروائیں کے ساتھ ساتھ اسٹریٹ کرائم پر موثر قابو پانے کیلئے بھی ایکشن کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی سی آئی اے ڈاکٹر جمیل احمد نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کو مدتوں بعد یہ خوشی ملی ہے کہ ان کی کئی سالوں سے چھینی و چوری کی گئیں مور سائیکلیں نا صرف برآمد کی گئیں ہیں بلکے تمام ضابطوں کی کاروائیوں کے بعد مالکان کو دعوت دے کر ان کے حوالے کئے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں بڑی تعداد میں شہریوں نے اے سی ایل سی سے رابطہ کیا ہے۔

دریں اثناء گزشتہ روز اینٹی کارلفٹنگ سیل شریف آباد میں موٹر سائیکلیں مالکان کے حوالے کرنے کی تقریب کے بعد سے مسلسل متاثرہ شہری اے سی ایل سی سے نا صرف رابطہ کر رہے ہیں بلکہ انہیں اپنی موٹر سائیکلیں ملنے کی اٴْمیدیں بھی یقین میں بدل گئی ہیں۔ گزشتہ روز تقریب کے دوران ایسے شہریوں کی بڑی تعداد بھی اپنی موٹر سائیکلوں کے کاغذات لے کر پہنچ گئی تھی جن کی موٹر سائیکلوں کی ابھی تلاش جاری ہے اور انہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا،پولیس جلد ہی مزید موٹر سائیکلیں برآمد کرنے کی کوشش کر رہی ہے ، جبکہ 745موٹر سائیکلیں ان کے مالکان کے حوالے کرنے کا عمل تا حال جاری ہے ،کیونکہ کئی موٹر سائیکل مالکان بعض ذاتی وجوہات کی بنا پر تقریب میں شرکت نہیں کر سکے تھے،پولیس نے موٹر سائیکلیں جس حالت میں برآمد کیں اسی حالت میں مالکان کے حوالے کر دیں۔

متعلقہ عنوان :