کوئٹہ ، سول سوسائٹی اورسیکولرلوگ ٹیلی ویژن پر سیکولرزام کے لکچردیتے ہیں، ملک سکندرخان ایڈوکیٹ

مسلم لیگ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پرپارلیمنٹ میں قانون سازی شروع کرے ،رہنما جمعیت علماء اسلام

اتوار 22 جنوری 2017 22:00

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2017ء) جمعیت علماء اسلام کے سیکرٹری جنرل ملک سکندرخان ایڈوکیٹ نے کہاہے کہ چوہدری نثاراورسرتاج کے اس بیان کوسراہاہے کہ اسلام مخالف عمل کوقبول نہیں کریں گے لیکن مسلم لیگ کایہ بیان اس وقت صحیح ماناجائے گاجب اس ملک میں اسلام کاعادلانہ نظام نافذکیاجائے جواس وقت مسلم لیگ ن کے حکمرانوں کے ہاتھ میں ہے اورسیکولرخیالات کے لوگوں کی حوصلہ شکنی کرکے حکمران اپنے اللہ کوراضی کرسکیں گے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سول سوسائٹی اورسیکولرلوگ کئی بارٹیلی ویژن کے مختلف چینلزپران فاسدخیالات کے حامی سیکولرزام کی تائیدمیں قوم کولکچردیتے ہیں اورساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں کہ اسلام کے مختلف مسالک ہیں ایک مسلک کے اسلام کودوسرامسلک نہیں مانتااورچہک کرکہتے ہیں کہ پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذکاسوال ہی پیدانہیں ہوتاان عقل کے آندھوں کواس امرکاعلم نہیں ہے کہ اسلامی نظریاتی کونسل میں ملک کے تمام مسالک کے اکابرین موجودہیں اورانہوں نے گزشتہ تقریبا35سال میں اسلام کے نظام سے متعلق تمام سفارشات تیارکرکے پارلیمنٹ کوبھجوائی ہیںاسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات متفقہ ہیںاوران کی روشنی میں قانون سازی ملک کے ہرمسلک کی آرزوہے اس لئے اگرمسلم لیگ اسلام کانام لیتی ہے توفوری طورپراسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پرپارلیمنٹ میں قانون سازی شروع کرے تاکہ فرقیہ واریت کابھی خاتمہ ہواورایک پرامن ،خوشحال اورپرسکون پاکستان دنیاکے افق پرچاندکی طرح جگمگائے۔

متعلقہ عنوان :