وزیراعظم اقتصادی راہداری منصوبے پرسیاسی جماعتوں کے تحفظات دورکرنے کیلئے آل پارٹیزکانفرنس بلائیں گے ،احسن اقبال

اورنج ٹرین لائن کامنصوبہ چھٹے جے سی سی اجلاس میں سی پیک کاحصہ بن گیا گوادرکی ترقی کیلئے پانچ لاکھ گیلن یومیہ پانی کامنصوبہ شروع کیاگیا ،مغربی روٹ پاکستان کے اپنے وسائل سے بن رہاہے جبکہ مشرقی روٹ پرچین پیسہ خرچ کررہا ہے سوشل میڈیاپرغلط انفارمیشن پھیلانے والوں نے مغربی روٹ پرغلط فہمیاں پیداکیں،نجی ٹی وی کوانٹرویو

اتوار 22 جنوری 2017 23:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 جنوری2017ء) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہاہے کہ وزیراعظم نوازشریف پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پرسیاسی جماعتوں کے تحفظات دورکرنے کیلئے آل پارٹیزکانفرنس بلائیں گے ،اورنج ٹرین لائن کامنصوبہ چھٹے جے سی سی اجلاس میں سی پیک کاحصہ بن گیا،گوادرکی ترقی کیلئے پانچ لاکھ گیلن یومیہ پانی کامنصوبہ شروع کیاگیا۔

،مغربی روٹ پاکستان کے اپنے وسائل سے بن رہاہے جبکہ مشرقی روٹ پرچین پیسہ خرچ کررہاہے ،سوشل میڈیاپرغلط انفارمیشن پھیلانے والوں نے مغربی روٹ پرغلط فہمیاں پیداکیں۔اتوارکے روزنجی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پاک چین کوریڈورکسی ایک سڑک کانام نہیں بلکہ چاروں صوبوں کوایک جگہ ملانے کامنصوبہ ہے ،پشاور،کراچی موٹروے نوے کی دہائی میں شروع ہوئی ،اگرنوازشریف کی حکومت ختم نہ ہوتی تویہ منصوبہ 2000ء میں مکمل ہوجاتاہے اب اس منصوبے کوصرف لاہورتک پہنچنے میں 25سال لگ چکے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ 2013ء سے پہلے پاکستان اورچین کے درمیان کسی روٹ پرکوئی انڈراسٹینڈنگ نہیں تھی ،مغربی روٹ پاکستان کے اپنے وسائل سے بن رہاہے مغربی روٹ پراب تک 40ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں ۔عمران خان نے سی پیک اجلاسوں میں شرکت سے خیبرپختونخواہ حکومت کوروکامغربی روٹ 2018ء میں مکمل ہوجائیگاجبکہ مشرقی روٹ 2019ء میں جاکرکہیں مکمل ہوگا۔انہوں نے کہاکہ 2013ء اور2016ء کے گوادرمیں زمین وآسمان کافرق ہے ،گوادرکے لئے صاف پانی پراجیکٹ پرکام جاری ہے گوادرکیلئے 5لاکھ گیلن یومیہ فراہم کرنے کے منصوبے کی منظوری دیدی ہے ،ہم نے صرف2سال میں گوادرسے سہراب تک موٹروے مکمل کی اوراسے ٹریفک کیلئے کھولا۔

انہوںنے کہاکہ 2016ء سے پہلے اورنج ٹرین منصوبہ اقتصادی راہداری کاحصہ نہیں تھا،شہبازشریف 2008ء سے اورنج ٹرین کے ذریعے چینی حکومت سے بات چیت کررہے تھے 2016ء میں اورنج ٹرین منصوبہ اقتصادی راہداری کاحصہ بنا۔چین اورپاکستان کی مشترکہ کمیٹی کے چھٹے اجلاس میں اورنج ٹرین منصوبے کی منظوری دی گئی ۔انہوںنے کہاکہ چین نے تمام صوبوں کوجے سی سی کاممبرنہیں بنایا۔

جب چین تمام صوبوں کوممبربنادیگاتوہم بھی بنادیں گے ،چین نے صرف سنکینانک صوبے کوجے سی سی کاممبربنایاہے ،اس حساب سے صرف گلگت بلتستان کوجے سی سی کاممبرہوناچاہئے ۔انہوںنے مزیدکہاکہ ریلوے ہمیں 39ارب کے خسارے میں ملی ،ہم نے ریلوے کوٹھیک کیاہے ،بلوچستان کے سی پیک کے حوالے سے جومسائل موجودہیں ان کے حل کیلئے ہم صوبائی حکومت سے مل کرکام کررہے ہیں ۔وزیراعظم اقتصادی راہداری پرسیاسی جماعتوں کے تحفظات دورکرنے کیلئے آل پارٹیزکانفرنس بلائیںگی۔(یاسرعباسی)