روس شام کے صوبہ طرطوس میں اپنے بحری اڈے کی توسیع کرے گا،معاہدہ طے پاگیا

اڈے پرایک وقت میں 11 روسی بحری جہاز موجود ہو سکتے ہیں،نیوکلیئر انجنوں سے کام کرنے والے جہاز بھی شامل ہیں،رپورٹ

پیر 23 جنوری 2017 14:38

روس شام کے صوبہ طرطوس میں اپنے بحری اڈے کی توسیع کرے گا،معاہدہ طے پاگیا
دمشق(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2017ء) روس شام کے صوبے طرطوس میں اپنے بحری اڈے کی توسیع کرے گا،دونوں ملکوں کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق معاہدے کی ایک شق میں ایک خفیہ ضمیمے کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جس کے تحت فریقین یعنی بشار حکومت اور روس اس سے متعلق کوئی تفصیل ظاہر نہیں کریں گے،شق کے مطابق فریقین معاہدے پر عمل درامد سے متعلق معلومات کو خفیہ رکھنے کے واسطے تمام تر ضروری اقدامات کریں گے۔

(جاری ہے)

مبصرین کے مطابق معاہدے کی یہ شق کہ توسیع کے بعد بھی روسی بحری اڈے کی جغرافیائی حدود کا اعلان نہیں کیا جائے گا.. اس امر کی غمازی کرتی ہے کہ بحری اڈے کی توسیع جاری رہنے کا امکان ہے۔معاہدے کے مطابق بحری اڈے میں ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 11 روسی بحری جہاز موجود ہو سکتے ہیں جن میں نیوکلیئر انجنوں سے کام کرنے والے جہاز بھی شامل ہیں۔ طرطوس میں روسی بحری اڈے کی توسیع کے معاہدے میں بھی یہ شق شامل ہے کہ بشار حکومت کے نمائندے روسی کمانڈر کی آمادگی کے بعد ہی اڈے میں داخل ہو سکیں گے۔

متعلقہ عنوان :