جماعت اسلامی سندھ کامردم شماری مرحلہ وارکی بجائے ملک بھرمیں بیک وقت کرانے مطالبہ

جماعت اسلامی کا بڑھتی ہوئی بے روزگاری، مہنگائی، کرپشن، لوڈشیڈنگ، لوٹ مار اور اسٹریٹ کرائمز پر اظہار تشویش

پیر 23 جنوری 2017 19:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جنوری2017ء) جماعت اسلامی سندھ نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری، مہنگائی، کرپشن، لوڈشیڈنگ، لوٹ مار اور اسٹریٹ کرائمز پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو صوبہ میں گڈ گورننس کے قیام کیلئے مؤثر اور سنجیدہ کوششیں کرنی چاہیں، تقرریوں کو میرٹ کی بنیاد پر پُر، کرپشن کی لعنت سے نجات اور اسٹریٹ کرائم سمیت ڈکیتی کی وارداتوں کو کنٹرول کیا جائے، دیہی وشہری تفریق کو ختم کرکے صوبہ سندھ کی تعمیر وترقی کیلئے تمام اکائیوں کو ساتھ لیکر چلنا چاہئے۔

رجسٹریشن کے نام پر دینی مدارس میں مداخلت اور اساتذہ وطلباء کو حراساں کرنا بند کیا جائے۔سندھ میں قبائلی تصادم کے خاتمے کیلئے قانون پر سختی سے عملدرآمد اور اور فریقین کو آپس میں شیر وشکر کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں تاکہ ان علاقوں میں معمولات زندگی بحال اور مزید انسانی جانیں ضایع ہونے سے بچ جائیں۔

(جاری ہے)

نادرا شناختی کارڈ کو آسان اورہرشہری کو شناختی کارڈ کی بروقت فراہم کویقینی بنایاجائے۔

صوبائی امیرڈاکٹرمعراج الہدیٰ کی زیرصدارت قباء ٓڈیٹوریم میں جاری دوروزہ مجلس شوریٰ کے اجلاس میںسندھ کی سیاسی صورتحال پرمنظورہونے والی قرارداد میں مزید کہا گیا کہ ضرب عضب اور فوجی آپریشن کے باوجود ابھی تک ملک کو دہشتگردی سے نجات نہیں ملی، کراچی سمیت ملک کے بڑے شہروں میں اسٹریٹ کرائم اور چوری وڈکیتی کی وارداتوں میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے، کرپشن کو ملک کا طرز زندگی بنادیا گیا ہے، ملک کا کوئی بھی شعبہ کرپشن کی لعنت سے محفوظ نہیں رہا، خصوصاً حکمرانو کی قومی خزانوں کی لوٹ مارکاقصہ آج کل اخباروں کی زینت بنا ہوا ہے۔

پانامہ کیس سمیت اس حوالے سے سپریم کورٹ کی کاروائی کرپشن پر کاری ضرب لگائی ہے ، معاشی محاذ پر یہ بات عیاں ہے کہ روپے کی قدر اورپاکستان کی برآمدات میں بھی کمی ہورہی ہے جبکہ درآمدات بڑھ رہی ہیں۔ موجودہ حکومت نے اندرونی وبیرونی قرضوں کے بوجھ کو بڑھا دیا ہے اسی وجہ سے ہمارے بجٹ کا ایک بڑا حصہ سود کی ادائیگی اور قرضوں کی واپسی پر لگ رہا ہے۔

جماعت اسلامی سندھ نے مرحلہ وارکی بجائے ملک بھرمیں بیک وقت مردم شماری کرانے مطالبہ کرتے ہوئے زوردیا ہے کہ مردم شماری کاعمل صاف اور شفاف ہونا چاہئے، لسانیت اور صوبائیت کی بنیاد پر مردم شماری کو مشکوک بنانے کے عمل پر کڑی نگاہ رکھی جائے۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کے حکمران دونوں ہاتھوں سے قومی دولت کی لوٹ مار میں لگے ہوئے ہیں، ترقیاتی کام کرپشن کی نظر ہورہے ہیں، نوکریوں میں ناانصافی اور میرٹ کا قتل ہورہا ہے، معمولی بارش نے صوبہ سندھ کے حکمرانوں کا پول کھول دیا ہے۔

بلدیاتی اداروں کے اختیارات پر صوبائی حکومت نے ڈاکہ ڈالا ہوا ہے، سندھ اسمبلی تماشا بنی ہوئی ہے، حکومت اور اپوزیشن کی کارکردگی مایوس کن ہے۔ سندھ ہائی کورٹ کے شراب پر پابندی کا فیصلہ اسلام اور آئین کے عین مطابق ہے۔ وزیرعلیٰ سندھ نے ناچ گانے کو سندھ کا کلچر قراردیکر دین کی ہتک کی ہے۔