پاک افغان جائنٹ چیمبر کے وفد کی اسٹیٹ بینک پشاور کے کرنسی آفیسر اور اسسٹنٹ چیف منیجر سے ملاقات

اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے اعلیٰ حکام کو کارپوریٹ اکائونٹ کھولنے اور کمپنی اکائونٹس کے طریقہ کار میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا گیا

پیر 23 جنوری 2017 20:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جنوری2017ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر محمد اقبال کی سربراہی میں پاک افغان جائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر ضیاء الحق سرحدی ،ْ امتیاز احمد علی ،ْ فاروق احمد اور فیض محمد فیضی پر مشتمل وفد نے گذشتہ روز اسٹیٹ بینک آف پاکستان پشاور کے کرنسی آفیسر آفتاب عالم اور اسسٹنٹ چیف منیجر نعمت اللہ خان سے اسٹیٹ بینک پشاور میں ملاقات کی۔

اس موقع پر کمرشل بینکوں کے اسسٹنٹ زونل ہیڈز اور آپریشن منیجرز بھی موجودتھے ۔ سرحد چیمبرکے سینئر نائب صدر محمد اقبال نے اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے اعلیٰ حکام کو کارپوریٹ اکائونٹ کھولنے اور کمپنی اکائونٹس کے طریقہ کار میں درپیش مشکلات سے آگاہ کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے افغانستان ایکسپورٹ کے عمل میں ایف بی آر کے آن لائن سسٹم وی باک کے ذریعے آن لائن فارم ای بنانے کے عمل میں درپیش مشکلات کا ذکر کیا اور کہا کہ بہت سے بنکوں کو فارم ای بنانے سے متعلق کوئی معلومات بھی نہیں ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ طورخم بارڈر ،ْ غلام خان چیک پوسٹ اور سوات سمیت دیگر علاقوں میں مواصلاتی نظام بہتر نہ ہونے کی وجہ سے ایکسپورٹرز کو ای فائلنگ میں مشکلات کا سامنا ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ای فائلنگ کے ساتھ مینول طریقہ سے فارم ای بنانے کی اجازت بھی دی جائے اور کمرشل بینکس ای فائلنگ کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی غرض سے سیمینارز کا ا نعقاد کریں تاکہ ایکسپورٹرز کو آن لائن فارم ای سے متعلق معلومات حاصل ہوں۔

انہوں نے امپورٹ کے شعبے میں فارم آئی میں بھی درپیش مشکلات کا ذکر کیا اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے درخواست کی کہ وہ کمرشل بینکوں کو ہدایات جاری کرے کہ وہ آئی فارم مینول سے طریقے سے بھی بنانے کی سہولیات فراہم کریں۔ سرحد چیمبر کے وفد نے بعض کمرشل بینکوں کی جانب سے یوٹیلٹی بلز وصول نہ کرنے ،ْ انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے گوشوارے جمع کرانے میں مشکلات ،ْ سسٹم کی اپ گریڈیشن ،ْ پشاو ر ڈرائی پور ٹ پر نیشنل بینک کا بوتھ کسٹمز ٹائمنگ کے مطابق کھلا رکھنے اور طورخم بارڈر پر بھی نیشنل بینک کے برانچ بارڈر ٹائمنگ کے مطابق کھلا رکھنے سمیت طورخم بارڈر پر مزید کمرشل بینکوں کی برانچیں کھولنے کا مطالبہ کیا ۔

سرحد چیمبر کے سینئر نائب صدر محمد اقبال نے کمرشل بینکوں کی جانب سے خیبر پختونخوا میں ڈیپازٹ کے مقابلے میں صرف 1.5فیصد لینڈنگ کرنے کے عمل پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ اگر کمرشل بینکوں نے امتیازی رویہ ترک نہ کیا تو پھر ہنڈی کے کاروبار کو فروغ ملے گا اور بزنس کمیونٹی بینکوں سے لین دین ترک کردے گی۔انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک سے بھی درخواست کی کہ وہ کمرشل بینکوں کے اس رویہ کا فوری نوٹس لیں اور لینڈنگ کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کے گورنر سے موثر انداز میں بات چیت کریں تاکہ کمرشل بینک پسماندہ اور دہشت گردی سے متاثرہ صوبے کی بزنس کمیونٹی کو یلیف دیں۔

سرحد چیمبر کے وفد نے نیشنل بینک ،ْ حبیب بینک اور الائیڈ بینک سمیت دیگر کمرشل بینکوں کی جانب سے کمپنی اکائونٹس کے لئے ایس ایم ایس کی سہولیات نہ ہونے کا معاملہ بھی اٹھایا اور مطالبہ کیا کہ کارپوریٹ اکائونٹس ہولڈرز کے لئے ایس ایم ایس کی سہولیات فوری طور پرفراہم کی جائیں ۔ اسٹیٹ بینک کے حکام نے سرحد چیمبر کے وفد کو یقین دلایا کہ ایکسپورٹرز اور امپورٹرز کو درپیش مشکلات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا اور اس مقصد کے لئے تمام کمرشل بینکوں کو واضح ہدایات جاری کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :